سرکار گرانے کا ریٹ 10 کروڑاور وزیر کا عہد ہ!

ہاوڑہ میں 49لاکھ روپے کے ساتھ پکڑ ے گئے جھارکھنڈ کانگریس کے تینوں ممبران اسمبلی پر پارٹی کے ہی ایل ایم اے کمار جے منگل نے رانچی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا تھا کہ سورین سرکار گرانے کیلئے 10کروڑ روپے وزیر کی کرسی کی پیشکش کی گئی تھی ۔ سورین سرکار میں کانگریس کوٹے کے وزیر عالمگیر عالم نے یہ جانکاری دی جے منگل نے دعویٰ کے راجیش کشیپ اور نمن وکسل کوجولی نے انہیں دی کولکاتا چلنے اور ہر ممبرا سمبلی کو 10کروڑ دینے کا وعدہ کیا تھا اور عرفان انصار ی اور راجیش نے کولکاتا سے گوہاٹی لے جا نا چاہتے تھے ۔ ممبران اسمبلی سے نقدی ملنے کے معاملے میں کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے بتایا کہ اسے بھاجپا کا آپریشن لوٹس نہیں کیچڑ کہا جانا چاہئے جہاں بھاجپا چناو¿ جیت کر سرکار نہیں بنا پاتی وہاں جانچ ایجنسیاں ان کی ونگ کی طرح کام کرتیں ہیں ۔ سینئر لیڈر بابو لال مرانڈی کے کہا کہ کانگریس اپنے خود کے ممبران اسمبلیوں پر یقین نہیں کرتی ہے وہ اپنے ممبران اسمبلی کو کرپشن اپنے کرتوت کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے ۔انہوں نے ریاستی حکومت کو کمزور کرنے کے کانگریس کے الزامات کی بھی تردید کی ہے ۔ جھارکھنڈ میں حکمراں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے نیتا سپریو بٹاچاریہ نے کہا کہ ریاست میں ہیمنت سورین کی قیادت میں چنی گئی اتحا دی سرکار گرانے کی کہانی دو سال پہلے لکھی گئی تھی ۔ سنیچر کا واقعہ اس کا عملی جامہ تھا ۔لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکا ۔ بھاجپا چنی ہوئی جمہوری سرکار کو چین کرین معاملہ اٹھاکر ریاست میں اقتدار پانے کی منشا رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ بیس سال بعد چنا و¿ سابقہ اتحاد سے یہ سرکار بنی ایسے میں سرکار کو کمزور کرنے کی کوشش جمہوری اقدار و جمہوریت کو کمزور کرے گی ۔ بھاجپا کا ٹارگیٹ ہے کہ وہ جہاں چناو¿ جیتیں گے وہاں سرکار بنائیں گے ہی اور جہاں چناو¿ نہیں جیتیں گے وہاں سرکار بھی بنائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس اتحاد حکومت 2024میں پھر سے ریاست میں اقتدار میں آئے گی اور دعویٰ کیا کہ جے ایم ایم کے ممبرا سمبلی متحد رہیں گے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!