رامپور کی دلچسپ سیاسی جنگ !

چناو¿ چاہے لوک سبھا کا ہو یا اسمبلی کا ۔سیا ست میں دلچسپی ڈھونڈھنے ا والوں کی نظر اتر پردیش کے ضلع رامپور پر ضرور لگی ہوتی ہے۔کیوں کہ یہاں سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ رامپور میں کئی سیا سی ہستیوں کی ساکھ داو¿ پر ہوتی ہے۔ رامپور میں سپا کے بڑے نیتا اعظم خاں کو مانا جاتا ہے ۔اعظم خان پچھلے انتخابات میں اپنا سیاسی دبدبہ بر قرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں 2019کے لوک سبھا چنا و¿ میں ممبر پارلیمنٹ بننے کے بعد اعظم خان اس مر تبہ اسمبلی چنا و¿ کے میدان میں ہیں ان کے مقابلے میں کانگریس کے نواب قاضی ملک عر ف نوید میاں کو اتارا ہے ۔بھاجپاکے ٹکٹ پر اعظم خاں کے کٹر مخالف آکاش سکسینا مقابلہ کررہے ہیں سکسینا نے ہی اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ کے خلا ف کئی مقدمے درج کرائے ہیں ۔بسپا نے اس سیٹ پر صداقت حسین کو امید وار بنا یا ہے ۔عام آدمی پارٹی نے فیصل خان لالا پر داو¿ لگاہے ۔چنا و¿ کی تاریخ کو یا د کریں تو 1980کے بعد سے اب تک صر ف 1996میں اعظم خاں کو ہار کا سامنا کر نا پڑا تھا اس وقت اعظم خاں پچھلے 23ماہ سے جیل میں ہیں اور 100سے زیا دہ مقدمے درج ہیں ۔ ان کو اشو بناکر سپا ووٹروں کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش میں ہے وہیں بھاجپا کی کوشش ہے کہ اعظم مخالف ووٹوں کا بٹوار ہ نہ ہو پائے کیوں کہ رامپور میں اعظم خاں کے حق اور مخالفت میں لوگ بنٹے ہوئے ہیں ۔وہیں کانگریس کے نوید میاں خود کو اعظم خان کے متبادل کے طور پر پیش کر رہے ہیں ان کا سیا سی دبدبے کو توڑنا پہلی ترجیح ہے۔ رامپور کی سیا سی جنگ میں اتر نے والے ہر سیا سی پارٹی کیلئے اعظم خاں کا اشو ہے۔ رامپو ر شہر اسمبلی سیٹ مسلم اکثریتی ہے شروعات میں تو اس سیٹ کانگریس کا دبدبہ رہا جس میں نواب خاندان کی حمایت سے کانگریس کامیا ب ہوتی رہی ہے لیکن اس کے بعد نواب خاندان کا دبدبہ کم ہوتا گیا 1980میں اعظم خاں پہلی بار شہر اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی چنے گئے تھے ۔ اب یہ چنا و¿ انہوں نے چودھری چرن سنگھ کی جنتا پارٹی سیکولر سے لڑا تھا اس کے بعد لوک دل،جنتا دل اور جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر چنا و¿ لڑے اور کامیا ب ہوئے ۔1993میں پہلی بار سپا سے چنا و¿ لڑے اور جیتے لیکن 1996میں انہیں کانگریس کے افروز علی خاں نے ہرا دیا اس کے بعد اعظم خاں سپا کے کوٹے سے راجیہ سبھا کے ممبر بنے تھے ۔اس کے بعد سے 2002سے لیکر 2017تک سپا سے ہی چنا و¿ لڑ کر اسمبلی چنا و¿ جیت رہے ہیں ۔ 2019میں سپا سے بھی لوک سبھا چناو¿ لڑ اور کامیا ب ہوئے ۔ اس کے بعد انہوں نے ضمنی چناو¿ میں اپنی بیوی تزئین فاطمہ کو چناو¿ لڑایا اور وہ جیت گئیں لیکن اس مرتبہ رامپور کی اس سیٹ پر سبھی کی نظریں لگی ہوئیں ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!