آبرو ریز کو نا مر د بنا نے والا بل !

پاکستان کی پارلیمنٹ بد فعلی کے کئی معاملوں میں قصور وار جنسی جرائم کو کیمیا ئی طریقوں سے نا مرد بنا نے سے متعلق بل پاس کیا ہے ۔ یہ بل دیش میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ بد فعلی کی وارداتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف لوگوں میں ناراضگی اور جرائم پر موثر طریقے سے لگام لگا نے کی بڑھتی مانگوں کے پیش نظر لایا گیا ۔ پاکستانی کیبنٹ کے پاس فرمان پر صدر عارف علوی کی مہر کے تقریبا ایک سال بعد یہ بل پاس ہوا ہے اس بل میں قصوروار کی رضامندی سے کیمیا ئی علاج سے نامر د بنا نے اور فوراًسماعت کیلئے اسپیشل عدالتوں کی تشکیل کی گئی ہے ۔ انگریزی اخبار ڈان کے مطابق جرائم قانون (ترمیم) بل 2021کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلا س میں 33ممبران کی مخالفت کے ساتھ پاس کر دیا گیا ۔ اس کا نام پاکستان پی پی سی ایکٹ میں ترمیم کی کو شش ہے بل کے مطا بق کیمیا ئی طریقے سے نا مر د بنا نا ایسا عمل ہے جسے وزیر اعظم عمران خان کے ذریعے بنا ئے گئے قواعد کے تحت باقاعدہ طور پر نوٹیفائی کیا جاتا ہے ۔ اس کے تحت ملزم کو کیمیا ئی طریقے انجیکشن دیا جاتا ہے جس سے اس کی جنسی خواہش کو معذور بنا دیا جاتاہے ۔ عدالت کی ہدایت کی مطابق میڈیکل بورڈ دواو¿ں کے ذریعے نامر د بنا نے کی کاروائی کو انجام دیتا ہے وہیں تنقید نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جنسی اذیت یا بد فعلی کے معاملوں میں چار فیصد سے بھی کم معاملوں میں قصور وار کو سز ا ہوتی ہے ۔ جما عت اسلامی کے ایم پی مشتاق احمد نے اس بل کی مخالفت کی اور اسے غیر اسلامی اور شریعت کے خلا ف بتایا انہوں نے کہا کہ بد فعلی کے ملزم کو بپلک طور پر پھا نسی دی جانی چاہئے ۔ لیکن شریعت میں مر د کو نامر د بنائے جانے کا تذکرہ نہیں ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق کیمیائی طریقے سے آبروریز کو نامر د بنانے کی سزا کئی دیشوں میں بحال ہے ۔ ان میں ساو¿تھ کوریا ، پولینڈ اور امریکہ کی کچھ ریا ستیں شامل ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!