پٹھان کوٹ آرمی کیمپ پرآتنکی حملہ!
پنجاب کے پٹھان کوٹ آرمی کیمپ میں پیر صبح سویر ے گرینو سے حملہ کیا گیا ۔ دستی بم کیمپ کے ترویدی گیٹ پر پھینکا گیا حالاںکہ اس حملے میں کوئی جان ومال کا نقصا ن نہیں ہو الیکن پٹھان کوٹ میں ہائی الرٹ ہے اسی درمیان پولیس کو ایک لاوارش آئی 20-کار ملی جس کے آگے پیچھلے کی نمبر پلیٹ کو شاطرانہ طریقے سے بدلا گیا تاکہ آگے کا نمبر PB10GJ6780اور پیچھے کی پلیٹ پر PB10GL6781لگا یا گیا ہے اس میں صر ف بیچ کے Gکے بعد اور دو میں فرق رکھا گیا ہے ۔ ایس ایس پی سکھوندر سنگھ لانبا نے سنتری سے ملی معلومات کی بنیا دپر بتایا کہ رات کو کیمپ کے سامنے سے ایک بائک گزری تھی اس پر سوار لوگوں گیٹ کی طرف گرینیڈ پھینکا جو پھٹ گیا ۔ اس دھماکہ کے بعد علاقے کو سیل کرکے جانچ پڑ تال کی جارہی ہے ۔ واضح ہو کہ پنجاب کا پٹھا ن کوٹ ضلع ہندوستانی فوج کے سب سے زیا دہ حساس ٹھکانوں میں سے ایک ہے یہاں پر انڈین ایئر فورس کا اسٹیشن ہے ، فوج کا گولا بارود ڈپو اور دو بختر بند بریگیڈ کے دفتر ہیں ۔پٹھا ن کوٹ میں ایئر فور س کے ایئر بیس پر 2جنوری 2016کو آتنکی حملہ ہو ا تھا اور ہندوستانی فوج کی وردی میں آئے آتنک وادیوں نے حملہ انجام دیا تھا ۔ اس میں سات جوان شہید ہو گئے تھے یہ سبھی آتنکی بھارت پاکستان بارڈر پر بہہ رہی راوی ندی کے راستے سے آئے تھے ۔ اور انہوں نے ہندوستانی علاقے میں کچھ گاڑیوں کو قبضہ میں لیا تھا اور پٹھان کوٹ ایئر بیس پہونچے تھے ۔ دو دن پہلے ہی فیروز پور ضلع کے گاو¿ں سریوا سے ٹفن بم ملا تھا جو زمین کے نیچے دبایا گیا تھا ۔ پودا لگانے کے دوران یہ ملا تھا ۔ اس سے پہلے بھی پنجاب میں آ دھا درجن سے زیادہ ٹفن بم اور ہینڈ گرینیڈ مل چکے ہیں ۔ یہی نہیں پولیس نے ایسی تین سازشوں کو بے نقا ب کیا ہے جس میں لوگ پیسے کیلئے آتنکی واردات انجام دینے کو تیا ر ہوئے ۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دہشت گرد تنظیموں کے چھپے ورکر بھی آتنکی واردات انجام دے سکتے ہیں ۔ پٹھا ن کوٹ کے تازہ حملے کے پیچھے پاکستانی حمایتی وکشمیری آتنکی بھی ہو سکتے ہیں ۔ اس وادات کو پنجاب میں والے چنا و¿ سے پہلے دہشت گردانہ تشدد کو لیکر ایک اشارہ کے طور دیکھا جا سکتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کافی عرصے پنجاب کے پٹھا ن کوٹ و جموںوکشمیر میں آتنکی وارداتوں کو انجام دینے کی لگا تار سازشیں ہو رہی ہیں ۔ اور اس طرح کی خبریں مل رہی ہےں کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اپنی پالتوں آتنکی تنظیموں جیش محمد لشکر طیبہ اب البدر و غیر تنظیموں کے ذریعے سیکورٹی فورس کے کیمپوں پر بڑے حملے کی کو شش کررہے ہیں ۔ اور وادی کا ماحول خراب کرکے وہاں ہا ئی بریڈدہشت گردوں کے ذریعے تاک لگا کر حملے کئے جا رہے ہیں ۔ ان سے صاف ظاہر ہوتاہے کہ پاکستان پنجاب اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو بڑھانے کیلئے تمام طرح کے ہتھکنڈے اپنا نے میںلگا ہے ۔ پٹھا ن کوٹ میں تازہ واقعے سے سیکورٹی ملازمین کیلئے چیلنج اور بڑھا دیئے ہیں۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں