رشوت جوکھم فہرست میں بھار ت کا 82واں مقام ہے !

تجارت رشوت خوری کو پرکھنے والی ورلڈ فہرست میں اس برس بھار ت پانچویں سیڑھی نیچے کھسک کر 82ویں مقام پر آگیا ہے ۔ پچھلے سال یہ 77ویں پر تھا ۔ رشوت کے خلا ف پیمانہ قائم کرنے والی انجمن ٹریس کی 194ملکوں خطوں اور مخطات و اقتصادی سیکٹر میں تجارت رشوت خوری خطرے کو دکھا تی ہے ۔ اس برس کے اعداد وشمار کے مطابق نارتھ کوریا، ترکمنستان ،وینزویلا وغیر ہ دیش سب سے زیا دہ کاروباری رشوت خور ی کے خطرے میں شمارہیں ۔ جبکہ ڈینمارک ، ناروے ،فنلنڈ ،سویڈن اور نیو زیلنڈ میں سب سے کم خطرہ ہے ان اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ بھارت 2020میں 45نمبروں کے ساتھ 73ویں مقا م پر تھا جبکہ اس برس 44نمبروں کے ساتھ 82ویں مقا م آ گیا ۔ سرکار کے متعلق تجار ت بات چیت اور رشو ت اژالہ اور انفورسمنٹ سرکار اور سول سروس شفا فیت و شہری سماج کی نگرانی صلاحیت جس میں میڈیا کا رول شامل ہے ۔ ٹیلی سے پتا چلتا ہے کہ بھار ت نے اپنے پڑ وسیوں پاکستان ، چین ،نیپال اور بنگلہ دیش سے بہتر کام انجام دیا ہے ۔ پچھلے پانچ سالوں جن دیشوں نے کمر شل رشوت خوری کے خطرے بہتری لائی ہے سب سے کام کیا ہے وہ دیش ہیں ازبکستان ،ارمینیا ، ملیشیا ،انگولا اور زا مبیا شامل ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!