چینی فوج سے نمٹیں گے ترسول اور ورج!

گلوان وادی میں ہوئی جھڑپ کے دوران چینی فوجوں نے ہندوستانی فوجوں پر نوکلیے تار و چھڑوں و بجلی کا جھٹکا دینے والی بندوق کا استعمال کیا تھا اس کے بعد اب ایل اے سی پر خونی جھڑپیں ہونے کی صورت میں چین کی فوج کے ان ہتھیاروں سے ہندوستانی فوج و سیکورٹی فوج ترشول ،ورج جیسے روایتی ہتھیاروں سے نمٹے گی ۔گلوان وادی میں ایل اے سی پر بھارت و چین کے درمیان لڑائی کے بعد نوئیڈا کی ایک کمپنی اسٹارڈ اپ فرم آپریشن پروزیکیوٹ نے یہ غیر خطرناک ہتھیار تیار کئے ہیں ۔سیکورٹی فورس کی طرف سے انہیں چینی فوج کے ہتھیاروں سے نمٹنے میں اہل ساز و سامان فراہمی کا کام سونپا گیا تھا ۔فرم نے کہا کہ جب چینی فوجوں نے گلوان میں تار کی چھڑیں اور ٹیسر کا استعمال کیا اس کے بعد بھارت نے غیر خطرناک آلات کے لئے کہا تھا ۔فرم کے ترجمان نے کہ ہم نے ہندوستانی فورس کے لئے اپنے روایتی ہتھیاروں سے یہ نئے ہتھیار کئے ہیں ۔ہم نے میٹل راڈ سے بنا نوکیلا ٹیسر بنایا ہے ۔جس کو ورج کا نام دیا گیا ہے ۔اس ٹیسر کا استعمال دشمن فوجیوں کے سامنے جارحانہ حملہ کرنے میں و اس کی گاڑیوں میں پنچر کرنے کے لئے بھی کیا جا سکتا ہے ۔کرنٹ چھوڑنے والا آمنے سامنے لڑائی میں مو¿ثر ثابت ہو سکتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!