القاعدہ ختم نہیں ہوا ،دس نئے گروپ اس سے پیدا ہوئے!
9/11 آتنکی حملے کی بیسوی برسی پر ایک بار پھر سے خطرناک دہشت گرد تنظیم کے چیف الزواہری کا جن باہر نکل آیا ہے ۔حالانکہ ان کی مو ت ہوئی ہے یا وہ ابھی بھی زندہ ہیں یہ معمہ ہی بنا ہوا ہے ۔مگر کئی قیاس آرائیون کے درمیان ویڈیو میں دہشت گرد الزواہری کو دیکھا گیا ۔9/11 آتنکی حملے کی برسی پر القاعدہ چیف الزواہری کا نیا ویڈی جاری ہوا جس میں وہ کئی مسئلوں پر بولتا دکھائی دے رہا ہے ۔آتنکی گروپوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظررکھنے والے انٹیلی جینس گروپ نے بتایا جاری ویڈیو میں آتنکی الزواہری نے یروشلم کے یہودیت سمیت کئی موضوعات پر بات کی ۔زواہری کا 2020 میں مرا ہوا مان لیا گیا تھا ۔وہ شام میں ایک روسی فوجی اڈے پر جنوری 2021 کے آتنکی حملے کا ذکر کررہا ہے ۔زواہری نے القاعدہ چیف کا عہدہ اس وقت سنبھالا تھا جب امریکہ نے 2011 میں پاکستان میں اسامہ بن لادین کا خاتمہ کیا تھا ۔اب تک زواہری کی موت دسمبر 2020 میں بیماری کی بات بتائی گئی تھی حالانکہ ویڈی جاری کر کہا کہ وہ اس میں تقریر کرتا دکھائی دے رہا ہے سائٹ کے ڈائرکٹر کارڈس نے کہا کہ 60 منٹ کا یہ ویڈیو اس میں طالبانیوں کی جیت القاعدہ کی جیت بتایاجارہا ہے ۔طالبان بین الاقوامی دہشت گردوں کے لئے اہم ترین مقام رکھتا ہے بھلے ہی مغربی ممالک کو دوستانہ چہرہ دکھائی دے رہا ہے ۔اس کا اصلی چہرہ دہشت گردوں کے مددگار کا ہے ۔60 منٹ کا یہ ویڈیو ایک ثبوت ثابت ہو سکتا ہے ۔ویڈیو ثابت کررہا ہے کہ افغانستان میں طالبانیوں کی جیت القاعدہ کی جیت ہے اور طالبان بین الاقوامی دہشت گردوں کے لئے اہم جگہ رکھتا ہے ۔القاعدہ کا تو اس کا قریبی ناطہ ہے ۔کاسٹ کے مطابق اگر زواہری ایک جنوری 2021 کے واقعہ کا زکر کررہا ہے تو اس کا مطلب نکل سکتا ہے کہ وہ کم سے کم جنوری تک زندہ تھا ۔اس کے بعد اس کی موت ہوئی ہو سکتی ہے لیکن اب تک کے اس بارے میں کوئی ثبوت سامنے نہیں آئے ۔9/11 حملے کے بعد امریکہ نے دنیا سے القاعدہ کوختم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔افغانستان کے ساتھ پاکستان یمن ،شام ،عراق ،لیبیا اور مصر میں بھی دہشت گردی پر اس نے وار کیا ۔اس کو اس مقصد کے حاصل کرنے کے لئے 585 لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے ۔اور قریب 9.29 لاکھ لوگ مارے گئے ۔ان میں 84 ہزار دہشت گرد بھی شامل تھے ۔امریکی کاروائی سے ختم ہونے کے بجائے القاعدہ سے ٹوٹ کر دس سے زیادہ نئے دہشت گرد تنظیمیں کھڑی ہو گئیں ۔یہ آئی ایس آئی ایس ،بوکو حرم نام سے عراق سے لیکر نائیجیریا تک 17 ملکوں میں پھیل گئے ۔اس میں جیش محمد ،لشکر طیبہ ،حقانی سمیت 35 گروپ جڑے ہوئے ہیں ۔20 سال میں ان گروپوں نے دنیا میں 34 ہزار حملے کئے جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں