اتر کھنڈ میں قیا مت بنے بادل !
مانسو ن کی رخصتی کے بعد زبر دست بارش سے ہوئے جان ومال کے نقصان باعث تشویش ہے کیوںکہ آ ب و ہو ا تبدیلی کا اثر صاف دکھا ئی دینے لگا ہے ۔ ایسے میں ماحولیا تی تقاضو ں پر عمل کے لئے سنجیدگی نہیں دکھائی گئی تو بہت دیر ہو جائے گی ۔ بارش سے متا ثر ہ اترا کھنڈ میں لاشیں بر آمد ہو نا جاری ہیں۔ اب تک مر نے والوں کی تعداد 50سے زیادہ ہو گئی ہے ، جبکہ اتر پردیش ، سکم ،شمالی بنگال میں بھی مسلسل بارش ہوئی اور چٹانیں گری ہیں ۔ جس وجہ سے دیش کے باقی حصوں کو جو ڑ نے والی قومی شاہراہ کا راستہ بند کر نا پڑا۔ یہاں سیکڑوں ٹریکنگ ممبر ملبے میں دبے لوگوں کو نکالنے میں لگی رہیں سب سے زیا دہ اتر اکھنڈ کا کماو¿ علاقہ متاثر ہو جہا ں متعدد مکان تباہ ہوے گئے ۔ نینی تال میں سب سے زیادہ 28لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اترا کھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے حالا ت کا جائزہ لینے کیلئے ادھم سنگھ نگر ، چمپا وت ضلعوں کے متاثر علاقوں کا دورہ کیا انہوں نے سڑک راستے سے سفر کیا ۔ جس سے تیرتھ یاتریوں کو گنگوتری ، کدارناتھ ، یمنوتری جانے کی اس لئے اجازت ملی تاکہ چار دھام لو گ جا سکیں ۔ حالا کہ بدری نا تھ یاترا بحال نہیں کی جا سکیں کیوں کہ مندر کی طرف جانے والے قومی شاہراہ پر کئی جگہ پر چٹانیں گرنے سے راستہ جام ہوگیا ۔ ہما چل پر دیش میں چتکل یاترا پر گئے 8ٹریکٹر اور ان کے ساتھ گئے تین رسوئے بھی لا پتہ ہیں ۔ قومی قدرتی آفت فور س نے بتایا کہ اس نے اتراکھنڈ کے سیلاب زدہ وعلاقو ں سے 1300لو گوں کو بچایا ہے ۔ اور بچاو¿ ٹیموں کی تعداد 17کر دی گئی ہیں ۔ دیو بھومی میں بارش سے فصلوں کو بھی بھاری نقصان پہونچا ہے مقا می لوگوں کو اس بارش کے سبب ہوئے نقصان سے نکلنے میں وقت لگے گا جبکہ پھنسے ہوئے بہت سے سیا حوں کو صحیح سلامت نکالا گیا ۔ حالات اور ریاست کی چار دھام سڑک پروجیکٹ سمیت تمام وکاس یوجنا و¿ں میں احتیا ط برتنے کی ضرور ت ہے جو ماحولیا تی حساب سے نازک ہے ۔ تبدیلی ہو ا کا اثر صاف صاف دکھا ئی دینے لگا ہے۔ ایسے میں دیو بھومی میں بھی اگر ماحولیا تی تقاضو ں کے تئیں سنجیدگی نہیں دکھائی گئی تو بہت دیر ہو جائے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں