کٹنگ ،زلزلے اور بارش سے کمزورہوتے پہاڑ!

ہماچل پردیش کے کنور ضلع میں بدھ کو قومی شاہراہ پانچ (شملہ سے کنور جانے والا راستہ)پر سکانگ پیو کے پاس اچانک پہاڑ ٹوٹ گیا اس دوران وہاں سے گزر رہی چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ساتھ ہی سورایوں سے بھری ایک بس ملبے میں دب گئی اور حادثے میں 10لوگوں کی موت ہوگئی اس میں آٹھ افراد تو ایک ہی گاڑی میں شوار تھی حالانکہ 13لوگوں کوزندہ نکال لیا گیا جبکہ 30زیادہ لوگ بڑی مشقت کے ساتھ ملبے سے نکالے گئے قریب سو میٹر ک تک سڑک ملبے کی زد میں آگئی اور 20-30فٹ ملبے کے نیچے گاڑیاں دبی تھیں بہت سی گاڑیاں تباہ ہو گئیں ۔ڈپٹی کمشنر کنور ضلع عابد حسین نے بتایا کہ راحت رسانی ملازمین بس اور بلیرو کار کو نکالنے میں لگے ہوئے تھے بارش کی وجہ سے کافی دقت آئی اور پہاڑوں سے چٹانیں کھسنے کے سبق جگہ جگہ راستے بلاک ہوگئے جس سے عام زندگی ٹھہر گئی اور پہاڑ کے گرنے سے قومی شاہراہ 36گھنٹے تک جام رہی جس میں ہزاروں گاڑیاں راستے میں رکی رہیں گوری کنڈ مارگ اور جوشی مٹھ ملاری ہائیو پر مسلسل چٹانیں کھسنے کا سلسلہ جار ی رہا تلخ تو حقیقت تو یہ ہے کہ سڑک اور زیر تعمیر کے پروجیکٹ کے لئے مشینیں جاری ہیں اور راستے میں پتھروں کی کٹنگ ہو رہی ہے زلزلے و بارش سے دیو بھومی ہماچل پردیش کے پہاڑ مسلسل کمزور ہوتے جا رہے ہیں ایسے میں جدید تکنیک کے ذریعے ٹریجڈی والے علاقے میں امکانی چٹانیں کھسنے کا پہلے سے پتہ لگانا آسان ہو سکتا ہے کنور ضلع انتظامیہ نے خستہ حال ہو چکے اپنے علاقے کے پہاڑوں کا کبھی ماہرین سے سروے کرانا بھی مناسب نہیں سمجھا اور زبردست لا پرواہی کا نتیجہ اب ہمارے سامنے ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!