نام بدلنے پر بھاجپا کانگریس آمنے سامنے!

دیش کے سب سے بڑے کھیل رتن ایوارڈ کا نام راجیو گاندھی کھیل رتن سے بدل کر میجر دھیان چند کھیل رتن کئے جانے پر بھاجپا کانگریس میں زبانی جنگ تیز ہوگئی ہے ایک طرح سے بھاجپا نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے وہیں کانگریس نے سوال کیا ہے کیا نریندر مودی اسٹیڈیم کا نام بدلے گی مرکزی حکومت ؟کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا کہ ہم میجر دھیان چند کے نام پر کھیل ایوارڈ رکھنے کا خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہا راجیو گاندھی نام سے نہیں بلکہ وہ اپنے کرم سے جانے جاتے ہیں وہ جدید ہندوستان کے معمار تھے انہوں نے سرکار کے اس فیصلے کو اپنی جھینپ مٹانے کی کوشش قرارد یا سرکار کے اس فیصلے کے بعد امید ہے کہ اب کھلاڑیوں کے نام پر اسٹیڈیم کا نام رکھا جائے اس لئے پہلے نریندر مودی اسٹیڈیم ، ارون جیٹلی اسٹیڈیم کا نام بدل دینا چاہئے رندیپ سرجیوالا نے کہا میری کام، سچن تیندکلر، سنیل گواسکر ، گوپی چند سمیت دوسرے کھلاڑیوں کے نام پر بھی اسٹیڈیموں کے نام رکھے جائیں ۔ اروند ساونت سیو شینا ایم پی کا کہنا تھا کھیل رتن کا نام بدلنا غلط ہے ہر مسئلے پر سیاست کرنا ٹھیک نہیں ہے راجیو گاندھی کسی پارٹی کے نہیں بلکہ دیش کے وزیر اعظم تھے اس لئے اس طرح کے فیصلوں سے مودی سرکار کو بچنا چاہئے میجر دھیان چند کے نام سے کوئی اور ایوارڈ دیا جا سکتا ہے یاکوئی نیا ایوارڈ دیا جا سکتا تھا لیکن راجیو گاندھی کے نام سے ایوارڈ کا نام بدل کر میجر دھیان چند کھیل رتن کرنا صحیح نہیں مانا جاسکتا ہے وہیں بھاجپا نے پلٹ وار کر تے ہوئے مرکزی سرکار کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کھیل رتن ایوارڈ کو دیش کے عظیم کھلاڑی میجر دھیان چند کے نام پر رکھنا انہیں سچی شردھانجلی ہے یہ کھیل دنیا سے جڑے ہر شخص کے لئے قابل فخر فیصلہ ہے مرکزی سرکار کے فیصلے کا خیر مقدم کر تے ہوئے مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کھیل رتن کا نام سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے نام پر رکھے جانے کا کوئی جوازنہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں آج تک نہیں سمجھ سکا کہ کھیل رتن ایوارڈ راجیو گاندھی کے نام پر کیوں تھا؟ انہوں نے تو اپنی زندگی میں کبھی ہاکی اسٹک تک نہیں پکڑی تھی؟ اس پر سوال کیا جا سکتا ہے کہ بھاجپا نیتاو¿ں نے کھیلوں کے بارے میں مہارت حاصل کی تھی جو ان کے نام پر بڑے بڑے اسٹیڈیم کے نام رکھے جا رہے ہیں ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!