سوامی ناتھن کی سفارشیں لاگو ہوں!

سرکار پر کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ پورہ نہ کرنے کاا لزام لگاتے ہوئے منگل کے روز راجیہ سبھا میں کم سے کم ایم ایس پی سسٹم کی تحریری گارنٹی دینے کے بارے میں سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشیں لاگو کرنے کی مانگ کی گئی وہیں سرکار کی طرف سے کہا گیا کہ تینون نئے زرعی قوانین کسانوں کی بہبود کے لئیے ہی لائے گئے ہیں اور انہیں مختلف کمیٹیوں کی سفارشوں اور ماہرین سے غور و خوض کرکے تیار کیا گیا ہے راجیہ سبھا کی میٹنگ دو بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے شروع ہوئی تو پیگاسس جاسوسی تنازع سمیت مختلف اشو پر بحث کی مانگ کو لیکر اپوزیشن کے ممبران کا ہنگامہ پھر شروع ہوگیا اس وقت چیئر کی کرسی پر بیٹھے چیئر مین بھونیشور کلیتا نے ہنگامے کے درمیان ہی دیش میں زرعی سے متعلق مسئلوں اور ان کے حل پر مختصر بحث شروع کرائی بحث شروع ہوتے ہی بھاجپا کے وجے لال سنگھ تومر نے کہاکہ جو لوگ کسانوں کی مفادات میں بات کرتے ہیں اور کسانوں کو برباد انہوں نے ہی کیا ہے پچھلے قریب 70برسوں کے دوران دیش میں زیادہ تر وقت تک کانگریس نے حکومت کی لیکن کسانوں کو نہ تو سینچائی کے وسائل دیئے اور نہ ہی ذخیرہ اندوزی کا سسٹم دیا گیا اور نہ ہی کسانوں کے مسئلے حل کئے گئے تومر نے کہا مودی سرکار کسانوں کی بہبود کے لئے پابند ہے اس لئے تینوں زرعی قوانین لائے گئے تاکہ کسانوں کی حالت سدھرے۔ بی جو جنتا دل کے پرسون آچاریہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا ہنگامے کے با وجود میں کسانوں کے مسئلے پر بولنے کا موقع نہیں چھوڑنا چاہتا کیونکہ ان کے ساتھ نہ انصافی ہوگی اس دیش کی بڑی آبادی کسانوں کی ہے جو اب تک بنیادی سہولیات سے محروم ہے سرکار ان کی بہبود کے لئے کئی قدم اٹھا رہی ہے سرحدی کسانوں کے اپنے مسائل ہیں انہوں نے کسان سمان ندھی رقم بڑھانے و سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں کو لاگو کرنے کی مانگ کی تینوں زرعی قوانین کا ذکر کرتے ہوئے آچاریہ نے کہا کہ ایم ایس پی کی تحریری گارنٹی دی جانی چاہئے انہوں نے کہا آپ نے کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ یہ وعدہ اب تک پورہ نہیں ہوسکا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟