کوہن نے دی موساد کی خفیہ جانکاریاں !

دنیا کی اہم ترین خفیہ ایجنسیوں میں سب سے اوپر نام اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کا آتا ہے موساد کی سرگرمیاں اتنی خفیہ ہوتی ہیں کی باقی دنیا کو پتہ نہیں لگ پاتا لیکن کبھی کبھی ان کے بارے میں پتہ چلتا ہے حال ہی میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق چیف کوہن نے ایک اسرائیلی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ایران کے اندر موساد کی سرگرمیوں کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کی ہیں جن کا کافی تذکرہ ہورہا ہے انٹرویو میں ایسا اشارہ دیا گیا کہ ایران کے زیر زمین نیوکلیائی مراکز پر ہوئے حملے کے پیچھے موساد کا ہی ہاتھ تھا اپنے اس انٹرویو میںکوہن نے کہا کہ ایران کے سائنسدانوں کو بھی وارننگ دی تھی کی اگر وہ نیوکلیائی پروگرام کا حصہ رہے تو انہیں بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے اس سال 11اپریل کو ایران کے علاقے نتانت میں بنے نیوکلیائی ریکٹر پر حملے کے بعد ایرانی حکام میں کہا تھا حملے میں ایران کے سب سے بڑے مرکز کی ہزاروں مشینیں یا تو خراب ہوگئی ہیں یا تو برباد ہوگئی ہیں لیکن تب اسرائیل کی سرکاری ریڈیو پر خفیہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا ایک آپریشن تھا نتانت نیوکلیائی مرکز میں 2020میں20جولائی کو بھی آگ لگ گئی تھی تب ایرانی حکام نے اسے سائبر حملے کا نتیجہ بتایا تھا اس واقع کو لیکر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ ایران حملے کا بدلہ ضرو ر لے گا ۔ اس کے بعد اسی سال اپریل میں ایک اور حملہ ہوا جس نے نیوکلیائی ریکٹر کے زیر زمین حال پر تباہ کر دیا تھا ۔ ان حملوں کے لئے ایران نے اسرائیل کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا تھا کوہن نے اپنے انٹرویو میں سیدھے طور پر یہ قبول نہیں کیا کہ ان حملوں کے پیچھے موساد کی ہی ہاتھ تھا لیکن حملوں سے وابسطہ حیران کن معلومات شیئر کی جب ان سے پوچھا گیا ایرانی ریئکٹر میں جانے کو موقع ملے تو وہاں جانا چاہیں گے اس پر انہوں نے کہا سیلار میں جہاں سینٹری فیوز گھوما کرتا تھا ۔ کوہن نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ ہم ایران کو نیوکلیائی ہتھیار نہیں بنا نے دیں گے کوہن نے مزید کہا کہ نومبر 2020سے پہلے بھی ہمارے لوگ فخری جاوید بہت قریب رہے تھے نومبر 2020میں ایران کے قریب ایک حملے میں فخری جاوید کا قتل کر دیا گیا تھا ایران کے نیوکلیائی پروگرام پرنظر رکھنے والے اس سائنسداں کو بخوبی جانتے تھے ۔ ٹائمس آف اسرائیل اخبار کے مطابق بنجامن نیتن یاہو نے ہی دسمبر 2015میں یوسی کوہن کو موساد چیف بنایا تھا اخبار نے لکھا ہے کہ کوہن نے جس طرح کی جانکاریاں دی ہیں وہ معمولی نہیں ہیں انہوں نے بہت ساری چیزوں پر روشنی ڈالی ہے ان کے انٹرویو سے لگتا ہے کہ ضرور اسرائیلی فوج سے اس کا جائزہ لیکر اس پر کاروائی ہوگی اور ان سے منظوری لی گئی ہوگی اگر ایک خفیہ عہدے دار وہ بھی موساد ایجنسی کا چیف رہے انسان کیلئے اتنا کھل کر بات کرنا کوئی معمولی بات نہیں ہے ۔ (ا نل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟