کورونا اموات کا آڈٹ ہونا چاہئے !

کورونا انفیکشن اور اس سے ہونے والی اموات کو لیکر ریاستوں کی طرف سے روزانہ جاری اعداد و شمار پچھلے کچھ دنوں سے تنازعہ کا اشو بنے ہوئے ہیں کچھ ملکی و غیرملکی میڈیا نے اپنی سطح پرکرائی گئی اسٹڈی کی بنیاد پر بتایا گیا تھا کہ ریاستوں حکومتوں کی طرف سے جاری اموات کی تعداد اور اصل تعداد میں کافی فرق ہے بہار حکومت نے کورونا سے ہوئی موتوں کی تعداد جس طرح سے ٹھیک کیا اس سے یہ شبہہ ہوتا ہے کہیں اس طرح کی غلطیاں اور دوسرے ریاستوں میں تو نہیں ہوئیں بہار کے اعداد و شمار کو لیکر شروع سے ہی شبہہ جتا یا جا رہا تھا مگر وہاں کا ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اپنے موقوف پر قائم تھا اسے لیکر پٹنہ ہائی کورٹ نے سرکار کو لتاڑ ا اور ضلع وار اصل تعداد اکٹھی کرنے کی ہدایت دی تب جا کر سرکار نے اس کیلئے ضلع وار کمیٹیاں بنائیں اور انہوں نے اسپتالوں اور دوسری جگہ ہوئے کورونا اموات کی اعداد و شمار اکٹھے کئے اس سے ظاہر ہے کہ سرکاری سطح پر کورونا سے ہوئی اموات کی تعداد صحیح نہیں بتائی گئی بھارت نے سنیچر کو اس خبر کی تردید کی جن خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کورونا اموات کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے پانچ سے سات گنا تک زیادہ ہے بھارت میں کوویڈ سے ہونے والی اموات کے بارے میں وزارت نے انگریزی اخبار دا ایکونمسٹ کے ذریعے ضائع قیاسی طور پر انفیکشن کی تعداد کو غلط بتایا ہے ادھر کانگریس نے بھاجپا سرکار پر کوروناسے ہوئی اموات کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس دیش میں جن ریاستوں میں ان کی سرکاریں ہیں وہاں نمبروں میں ہیر پھیر ہوا اس لئے وزیرا عظم نریندر مودی کو معاملے کی جوڈیشیل انکویری کرانی چاہئے اور وہاں کے وزراءاعلیٰ کو اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ دے دینا چاہئے کانگریس پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ وارنسی میں اعداد و شمار چھپانے کا حوالہ دیتے ہوئے ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ اپریل میں وہاں 127موتیں دکھائی گئی تھیں جبکہ وہاں کے شمشان گھاٹ پر اس مہینے کے ایک ہفتے میں پندرہ سو رلوگوں کا انتم سنسکار کیا گیا حالات دیکھ کر لگتا ہے گجرات ، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، کرناٹک جیسے بھاجپا حکمراں ریاستوں کے درمیان کورونا اعداد وشمار چھپانے کا مقابلہ ہورہاہے لاکھوں ایسے مرنے والے ہیں جن کے بارے میں یہی پتہ نہیں چلا کہ ان کی موت کورونا سے ہوئی یا کسی دیگر بیماری سے ۔ ایمس کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے صلاح دی ہے کہ سبھی اسپتالوں میں کورونا دور میں ہوئے انفیکشن سے ہوئی موتوں کی تعدا د کے بارے میں آڈٹ کرائیں گلیریا نے کہا کہ اسپتالوں اور ریاستوں کوکورونا وائرس سے بھی اپنے یہاں موتوں کی تعداد کا آڈٹ کرانا چاہئے تاکہ سچائی سامنے آسکے گھروں میں ہونے والی موتوں کی تعداد جمع کرنے کی کوشش نہیں کی گئی وہ سرکاروں کی جان بوجھ کر گھپلے بازی کہی جائے گی ابھی کورونا کا خطرہ ٹلا نہیں ہے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق روزا یک لاکھ لوگ متاثر ہورہے ہیں پانچ ہزار سے اوپر موتیں ہورہی ہیںاگر اپنی ناکامی چھپانے کی غرض سے سرکاروں کا یہی رویہ رہا تو مشکلیں اور بڑھیں گی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!