مکل رائے کی چار سال بعد گھر واپسی !

مکل رائے کی گھر واپسی مغربی بنگال جہاں ترنمول کانگریس کیلئے حوصلہ افزاہے وہیں یہ بھاجپا کیلئے جھٹکا ہے قریب چار سال پہلے بھاجپا میں گئے مکل رائے کے لڑکے سمیت ترنمول کانگریس میں واپسی یقینی تو تھی لیکن ان کے لوٹنے کے بعد اب ترنمول کانگریس میں ایسے بہت سے موقع پرست نیتاو¿ں کی واپسی کا امکان بڑھ گیا ہے جو پانچ سال تک اپوزیشن میں رہنے کا خطرہ مول نہیں لینا چاہتے مغربی بنگال بھاجپا میں ایسے کئی لیڈر ہیں جنہوں نے چناو¿ سے پہلے ترنمول کانگریس کا ساتھ چھوڑا تھا مکل رائے کے بارے میں زیادہ تجزیہ کرنا مشکل نہیں ہے مرکز میں وزیر بنانے میں دیری و بھاجپا میں شبھندو ادھیکاری کے بڑھتے قد کے سبب مغربی بنگال کے بڑے نیتا میں پھر ترنمول میں چلے گئے ممتا کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی سے مکل کی ملاقات کی خبر ملنے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے مکل رائے سے ان کی علیل اہلیہ کہ طیبعت پوچھنے کے بارے میں ان سے بات کی تھی لیکن بھاجپا انہیں روکنے میں ناکام رہی دراصل شبھندو ادھیکاری کے بھاجپا میں شامل ہونے اور ممتا بنرجی کے خلاف امیدوار بننے سے ہی مکل رائے کی اہمیت کم ہونے لگی تھی چناو¿ میں ان کے کچھ حمایتوں کو ٹکٹ تو ملا لیکن زیادہ تر نمائندگی شبھندو ادھیکاری کے وفا داروں کو ملی ادھر ٹی ایم سی کا دعویٰ ہے بھاجپا کے تیس ممبر اسمبلی شامل ہونگے رہی صحیح کثر شبھندو ادھیکاری کو اپوزیشن لیڈر بنانے سے نکل گئی دیکھا جائے تو یہ حق مکل رائے کا تھا کیونکہ پچھلے چار سال بھاجپا کیلئے اچھا کام کر رہے تھے تمام ترنمول کانگریس نیتاو¿ں کا بھاجپا میں شامل ہونے کے پیچھے مکل رائے کا ہی ہاتھ تھا لگتا ہے شبھندو کو اتنی اہمیت ملنے سے مکل رائے ناراض ہوگئے اور انہوں نے گھر واپسی کر دی جس وجہ سے مغربی بنگال میں بھاجپا کیلئے ایک بڑا جھٹکا ہے قریب چار سال پہلے بھاجپا میں آئے رائے نے لوک سبھا چناو¿ میں پارٹی کی چناوی حکمت عملی کو بنگال میں زمین پر اتارنے میں اہم رول نبھایا تھا جس کے بعد پارٹی نے انہیں قومی نائب صدر کی ذمہ دار ی سونپی لیکن اسمبلی چناو¿ کے بعد بدلے سیاسی حالات میں رائے خود کو ایک نظر انداز محسوس کر رہے تھے موقع کا فائدہ اٹھا کر ممتا نے انہیں واپس لانے میں کامیابی حاصل کر لی مکل ممتا کے قریبی رہے ہیں مانا جاتا ہے چناو¿ سے پہلے تک ترنمول میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ میں بھی مکل رائے کا بھی رول رہا لیکن چناو¿ نتیجے کے بعد ان کو کوئی خاص توجہ نہ ملنے سے وہ دکھی تھے ادھر بھاجپا مرکزی لیڈر شپ کی طرف سے شبھند وکو آگے بڑھانے سے رائے زیادہ خفا ہوگئے اور مانا جاتا ہے رائے کی ترنمول کانگریس میں واپسی سے ورکروں میں بھروسہ بڑھے گا حالانکہ وہ چناو¿ میں شاندار جیت سے پہلے بھی کافی تھا دوسرے ترنمول چھوڑ کر کئی نیتاو¿ں کی گھر واپسی کے آثار بڑھ رہے ہیں دوسری طرف بھاجپا کو حالانکہ رائے کے جانے سے فوری طور پر بھاجپا کو زیادہ نقصان نہیں ہے لیکن مانا جا رہا ہے کہ بھاجپا کی لوک سبھا کی چناو¿ کی تیاروں پر اثر پڑ سکتا ہے اب بھاجپا پر باہر سے آئے لوگوں کو اہم عہدے دینے پر نئے سرے سے غور کرنا پڑتا ہے لیکن ایسے وقت میں جب دوسری پارٹیوں سے مستقبل تلاش میں نیتا بھاجپا میں شامل ہورہے ہوں ایسے میں ایک قومی نائب صدر کا چھوڑ جانا جنتا کو غلط پیغام دیتا ہے ۔ نارد اسٹنگ معاملے میں مکل رائے اب سی بی آئی جانچ سے باہر ہوچکے ہیں جبکہ شبھندو ادھیکاری کیمرے پر پیسے لیتے ہوئے پکڑے گئے تھے ان کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے اجازت کی سی بی آئی کی لوک سبھا اسپیکر کے پاس درخواست التوا میں ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!