انل دیش مکھ پر منی لانڈرنگ کا کیس!

محکمہ انفورس مینٹ (ای ڈی )نے مبینہ رشوت کے معاملے میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اداخلہ انل دیش مکھ کے خلاف پیسہ کمانے روک تھام قانون کے تحت ایک فوجداری کا مقدمہ درج کیا ہے سرکاری ذرائع نے منگل کو اس بارے میں بتایا کہ دیش مکھ کے خلاف سی بی آئی کے ذریعے پچھلے مہینے درج کی گئی ایف آئی آر کا جائزہ لینے کے بعد پیسہ کمانے روک تھام قانون (پی ایم ایل اے )کی دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے اب ای ڈی دیش مکھ اور دیگر لوگوں کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کر سکتی ہے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم پر باقاعدہ معاملہ درج کر سی بی آئی کے ذریعے کی گئی ابتدائی جانچ کے بعد ای ڈی نے مقدمہ درج کیا ہے بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولس کے سابق کمشنر پرم ویر سنگھ کے ذریعے دیش مکھ کے خلاف عائد رشوت کے الزامات کی جانچ کرنے کوکہا تھا ۔ ایجنسی جانچ کرے گی کہ مہاراشٹر پولس ملازمین کے تبادلے اور پوسٹنگ کے نام پر کیا ناجائز دھن اکٹھا کیا گیا اور کیا پولس ملازمین نے ناجائز وصولی کی تھی جیسا کی پرم ویر سنگھ اپنی شکایت میں الزام لگایا تھا ایجنسی کے پاس چھان بین کے دوران ملزمان کی پراپرٹی کرنے کو ضبط کرنے کا حق دے اور ا س کے بعد مقدمے میں پی ایم ایل اے عدالت کے سامنے چارج سیٹ داخل کرے گی صنعت کار مکیش انبانی کے گھر کے باہر ملی مشتبہ کار کے معاملے میں چھان بین کے دوران پولس ملازم سچن واجے کا رول سامنے آنے کے بعد سچن واجے کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا ۔ پولس کمشنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پرم ویر سنگھ نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط میں کہا تھا کہ دیش مکھ نے واجے کو ممبئی سے بار اور ریستوراں سے سو کروڑ روپئے مبینہ طور سے اصولی کیلئے کہا تھا ۔ ایسے کم دیکھنے کو ملا ہے کہ کسی بھی ریاست کے وزیر داخلہ اتنے سنگین الزام لگے ہوں دیکھیں جب ایف آئی آر درج ہوتی ہے تو اس میں کیا کیا کہا جاتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!