نوجوانوں کو ٹیکہ لگانے پر لگا گرہن !

دیش میں ویکسی نیشن کی رفتار بیشک تیز ی سے بڑہ رہی ہے لیکن کہیں ویکسین کی کمی نہیں ہے وہیں ویکسین کی کہیں کہیں کتنی لمبی قطاریں اس کی رفتار سے کمی آنے کا امکان ہے ابھی تک پندرہ کروڑ سے زیاہ خوراک کا استعمال ہواہے لیکن ابھی محض ڈھائی کروڑ لوگوں کی ٹیکہ لگ سکا ہے ۔ اب ایک مئی سے 18سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بھی ٹیکہ لگانے کا اعلان ہوگیا ہے رجسٹریشن کھلنے کے چند گھنٹوں میں ہی ایک کروڑ سے زیادہ لوگوں نے اپنا نام درج کرا لیا جس وجہ سے اس کا سرور ہی کریس ہوگیا ۔ کورونا کے خلاف لڑائی میں پہلی مئی کو ہونے والا ویکسی نیشن پر گرہن لگنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ٹیکوں کی سپلائی میں دیری کے چلتے کورونا سے متاثر بڑی ریاستوں مہاراشٹر ، راجستھان اور چھتیس گڑھ نے ویکسی نیشن ٹال دیا ہے حالانکہ آج کی بات ہے ایک مئی سے روسی ویکسین اسپوتنک -وی دیش میں استعمال کیلئے دستیاب ہوگی ۔ مہاراشٹرمیں کورونا کے بڑھتے کیس کے پیش نظر پابندیاں پندرہ مئی تک بڑھا دی ہیں وزیر صحت راجیش توپے نے بتایا کہ لاک ڈاو¿ن پابندیوں کے بڑھنے اور ٹیکوں کے درکار خوراک دستیاب نہ ہونے کے چلتے ایک مئی سے لڑکوں کو ٹیکہ نہیں لگ سکے گا۔ سیرم اور بھارت بائیکو ٹیک کی طرف سے ابھی کوئی جواب نہیں ملا لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے دہلی سرکار کے وزیر صحت نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی ویکسین نہیں ہے جب ملے گی تو ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا۔ دہلی میں 30مئی تک لاک ڈاو¿ن ہوگیا ہے راجستھان نے کہا سیرم انسٹی ٹیوٹ کو 3.5کروڑ وز کا آرڈر دیا گیا ہے لیکن یہ کب ملے گا صاف نہیں ہے ۔ کرناٹک حکومت نے ویکسی نیشن کا کام ایک ہفتے بڑھنے کے اشارے دیئے ہیں تامل ناڈو سرکار نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ٹیکے کی درکار ڈوز دینے کی درخواست کی ہے بھارت کو بیرونی ممالک سے بھی کچھ ٹیکے مل سکتے ہیں لیکن ان سے بھارت کی مانگ پوری نہیں ہوگی ایسے میں جنگی پیمانے پر بھارت میں ٹیکوں کی پروڈیکشن تیز ہونی چاہئے اس کیلئے کچے مال امریکہ سے ملے یا نہ ملے لیکن دیش کو فوری درآمد کرنے کی ضرورت ہے ۔ ابھی دوا کی پروڈیکشن کی یا پیٹینٹ قواعد کی لمبی خانہ پوری کا وقت نہیں ہے ابھی مشکل میں پھنسے زندگی موت سے لڑ رہے لوگوں کی جان بچانے کی ترجیح دینی چاہئے اور پوری فراخ دلی کے ساتھ صلاحیت پسند ہندوستانی دوا کمپنیوں کو ٹیکہ تیاری میں اترنا چاہئے تاکہ دیش کو ٹیکہ کے جلدی سے جلدی کوچ پہنایا جا سکے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!