کیوں نہ درج ہو قتل کا مقدمہ !

مدراس ہائی کورٹ نے پیر کو الیکشن کمیشن کی تلخ نکتہ چینی کرتے ہوئے دیش میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے لئے اسے اکیلئے تنہا ذمہ دار مانتے ہوئے سب سے غیر ذمہ دار ادارہ بتایا ۔عدالت نے کہا کہ چناو¿ کمیشن کے حکام کے خلاف قتل کے الزامات میں بھی مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے ۔اس نے سیاسی پارٹیوں کو ریلیاں اور میٹنگیں کرنے کی اجازت دے کر وبا کو پھیلانے کے موقع دئیے ۔عدالت نے پوچھا کیا آپ دوسرے سیارے پر رہ رہے ہیں ۔چیف جسٹس سنجیو بینرجی اور جسٹس سیمل کمار اور جسٹس رام مورتی کی بنچ نے چھ اپریل کو ہوئے اسمبلی چناو¿ میں کرول سے انر ڈی ایم کے امیدوار و ریاست کے ٹرانسپورٹ وزیرایم آر وجے کمار بھاشکر کی ایک مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ تلخ تبصرے کئے اس عرضی میں حکام کو کووڈ 19- کے قواعد کی تعمیل کرتے ہوئے کرور میں منصفانہ گنتی یقینی بنانے کی ہدایت دینے کی درخواست کی گئی ہے عرضی گزار کا کہناہے کہ ترور حلقہ میں ہوئے چناو¿ میں 77 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی ہے ایسے میں ان کے ایجنٹ گنتی کاو¿نٹر میں جگہ دینا کافی مشکل رہے گا اس سے قبائل کی تعمیر پر اثر پڑ سکتا ہے ۔چناو¿ کمیشن کے وکیل نے جب جج صاحبان کو بتایا کہ سبھی ضروری قدم اٹھائے جار ہے ہیں تو اس پر بنچ نے کہا کہ اس نے سیاسی پارٹیاوں کی ریلیاں اور میٹنگیں کرنے کی اجازت دے کر اس نے کووڈ 19 کی دوسری لہر کا راستہ صاف کر دیا تھا عدالت نے چناو¿ کمیشن کے وکیل کی اس رائے زنی پر ناراضگی جتائی کہ پولنگ بوتھ پر سبھی طرح کے احتیاطی قدم اٹھائے جارئیں گے تو اس پر جج نے کہا دیش میں وبا کی دوسری لہر پھیلنے کے لئے چناو¿ کمیشن اکیلئے ذمہ دار ہے جج صاھبان نے زبانی طور سے خبردار کیا کہ وہ دو مئی کو گنتی روکنے سے بھی نہیں ہچکچائے گا ۔واضح ہو تملناڈو میں اتوار کو کورونا انفیکشن کے 15 ہزار نئے مریض سامنے آنے کے بعد زیر علاج مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے زیادہ وہ گئی ہے تین ریاستوں تملناڈو کیرل ، آسام اور پڈوچیری میں حال ہی میں اسمبلی انتخبابات ہوئے ہیں وہاں کے شہری بچیں گے تبھی تو جمہوریت میں دئیے گئے اپنے حقوق کا استعمال کر پائیں گے آج سوال اپنی جان بچانے اور زندہ رہنے کا ہے باقی سب باتیں اس کے بعد آتی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!