کالا بازاری کرنے والے کو سولی پر ٹانگ دیں گے !

مرکز کا دعویٰ ہے دہلی میں کافی مقدار میں آکسیجن کی سپلائی ہو رہی ہے جبکہ کورونا مریضوں کے علاج میں لگے اسپتال آکسیجن کے وقت سے نہ پہونچنے کی شکایتیں مل رہی ہیں اس مسئلے کی وجہ سے تلاشنے کی کوشش میں لگی دہلی ہائی کورٹ نے مانا کی آکسیجن سلینڈر اور کووڈ 19کے علاج کیلئے ضروری دواو¿ں کی کالا بازاری کے چلتے یہاں غیر فطری طور سے بحران کھڑا کیا جا رہا ہے اس کو لیکر عدالت نے سنجیدگی دکھائی اور کالا بازاری میں شامل لوگوں کو وارننگ دے ڈالی کہ اگر اب آکسیجن کی قلت کی وجہ سے کسی کی جان گئی تو وہ انہیں سولی پر ٹانگ دیں گے جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس ریکھا پلی کی بنچ نے اس مسئلے پر سب سے پہلے دہلی حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا عدالت نے سرکار سے کہا کہ آپ کا سسٹم ناکام ہوگیا کیونکہ آکسیجن سلینڈر اور دوائیوں کی کالا بازاری مسلسل جاری ہے سرکار پلانٹ کو قبضے میں لے آپ کے پاس پورہ پاور ہے آپ کے احکامات کو بھی نہیں مانا جا رہا ہے آکسیجن سلینڈر لاک روپئے میں بیچے جا رہے ہیں جس کی اصل کی قیمت چند ہزار روپئے سے زیادہ نہیں ہے ۔ ہائی کورٹ نے غور کیا کہ اس کی ہدایت کے باوجود اسپتالوں تک الاٹ آکسیجن پہونچانے والے سپلائرس اور سیلینڈر بھرنے والے اس کے سامنے حاضر نہیں ہوئے ان سبھی پر توہین عدالت کا مقدمہ کرنے کی ہدایت دی گئی جو پیش ہوئے ان کے دعوو¿ں سے مبینہ طور پر کالا بازاری میں شامل ہونے کا عدالت کو شک ہو ا ۔ وکیلوں نے ریمیڈی سیور ویکسین کی سپلائی صرف اسپتالوں میں کئے جانے کے حکم پر اعتراض جتایا انہوں نے عدالت کو بتایا یہاں تمام ایسے لوگ جنہیں اسپتالوںمیں بیڈ نہیں ملا ان کا علاج گھر میں ہی چل رہا ہے ضروری دواو¿ں کو لینے کی صلاح دی جارہی ہے ۔ وہ کیا کریں آکسیجن سلینڈر کے ساتھ دواو¿ں کی بھی کالا بازاری کی باتیں سن کا ہائی کورٹ نے ایک بار دونوں مرکزاور دہلی سرکاروں کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ کالا بازاری پر لگام کسنے میں دہلی سرکار کو ناکام مانتے ہوئے ہائی کورٹ نے اس سے کہا کہ آپ کا سسٹم کسی کام کا نہیں ہے یہ پوری طرح سے پھیل ہے کالابازار ی پر لگام تک نہیں لگا پارہے ہیں آپ کیسے لوگ ہیں کہ اس وقت ضروری دوائیوں کی جمع خوری کرنے میں ناکام رہے ہیں بہتر ہوگا کہ موجودہ سپلائی سسٹم کے درمیان سرکار کے معاملے میں دخل رہے جواب میں دہلی سرکار کے سینئر وکیل راہل مہرا نے یہ دلیل دی کی اسپتالوں کی طرف سے آکسیجن سپلائی میں دیرے سے جڑی ایک کے بعد ایک شکایت ملنے پر عدالت نے سرکار سے کہا کہ ہمیں نظر آرہاہے کہ آپ لالی پاپ باٹ رہے ہیں ۔ سپلائر کے پاس درکار آکسیجن لیکن آپ صحیح طریقے سے آپ اسے تقسیم نہیں کروا پا رہے ہیں ایک سپلائر کے باتیں سننے کے بعد عدالت نے سرکار سے کہا کچھ تو گڑ بڑ گھوٹالہ ہے یہ شخص 20میٹرک ٹن آکسیجن لے کر آپ کے پاس بیٹھا اور سرکار کی فہرست میں اس کا نام تک نہیں ہے جبکہ یہاں کے بڑے سپلائروں میں سے ایک ہے عدالت نے اس سپلائر کو ہدایت دی کہ آپ اپنے اسپتالوں تک آکسیجن پہونچوائیں ورنہ ہم آپ کو حرا ست میں لے لیں گے ۔ ہم دہلی ہائی کورٹ کو شکریہ اداکرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے عام شہری کی تکلیف کی مجبوری کو سمجھ رہے ہیں اور انہوں نے جڑوں پر حملہ کیا ہے یہ صحیح ہے پورا میڈیکل سسٹم ہی لچر ہوگیا ہے سرکاریں بے فکر نظر آرہی ہیں ایسی بے بسی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی کہ سرکار کو پرواہ نہیں شکر ہ ہے سپریم کورٹ اور دہلی ہائی کورٹ کا جنہوں نے مایوس عوام کی بات سنی ہے اور کمی کو دور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!