ایسے دانشور کم ہی ہوتے ہیں !

اسلام مذھب کے واقف کار تو بہت ہیں مگر ایسے شاید کم ہی لوگ ہونگے جن کے لکھے کو کئی ممالک اور کئی پیڑیوں نے پڑھا اور سمجھا ہم بات کر رہے ہیں اسلام کے واقف کار اور روحانی پیشوا اور بین الاقوامی شہر ت یافتہ مصنف و پدم بھوشن مولان وحید الدین خان کے بارے میں97سال کی عمر میں کورونا کی وجہ سے بدھ کے روز دہلی میں ان کاانتقال ہوگیا آپسی بھائی چارے اورتہذیبی رو اد ری کے پیرو کار رہے میڈیا رپورٹ کے مطابق رام جنم بھومی تنازع پر ان کا تین نقاطی فارمولہ بہت سرخیوں میں چھایا ہوا تھا اور مولانا کو روحانیت ،میں زیادہ کام کرنے کیلئے پدم وی بھوشن ملا تھا انہوں نے 200سو سے زیادہ کتابیںلکھیں انہوں نے قران پاک مقدس کا ہندی اور انگریزی میں ترجمہ کیا تھا 1955میں ان کی تصنیف پہلی کتاب پائے عہد کے دروازے پر بھائی جس کے بعد انہوں نے اسلام اور اس کی جدید چنوتیوں پر کتاب لکھی مولانا وحید الدین خاں کی ایک اور کتاب گاڈ آرئیزز چھ سے زیادہ عرب دیشوں کی یونیورسٹی کے نصاب میں شامل ہوئی انہوں نے انگریزی ، ترکی ،ملیالم اور سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ شائع ہوا 1970میں انہوں نے اسلامک سینٹر بنایا اور وہ مسلمانوں کی تعلیم پر زور دیا کرتے تھے انہوں نے رام جنم بھومی تنازع پر تین نکاتی فارمولہ میں خاص طور پر یہ بات کہی تھی کہ ہندو سماج اپنا آندولن ایودھیا تک ہی روک دیں بابری مسجد مسماری کے مسلم سماج اس مسئلے پر بہت کچھ نہیں بچاپایا اس لئے اس مسئلے کو دیش کے ضمیر پر چھوڑ دیا جائے اور متنازع اشوز سے خود کو الگ کر لیں ساتھ ہی سرکار قانون بنا کر گارنٹی دے کہ دیش میں جہاں کہیں بھی اسلامی عمارتیں ہیں ان کی حفاظت کی جائے گی بغیر اس پرتال میں گئے کے اس سے پہلے وہاں کیا تھا نہ ہی ہندو سماج اس کے وجود پر سوال کرے گا ایودھیا میں مسجد مسماری کے بعد وہ مہاراشٹر میں اچاریہ سسیل کمار و سوامی نتیا نند کے ساتھ امن یاترا میں شامل ہوئے تھے 1976میں الرسالہ نام سے اپنا ایک جریدے کی شروعات کی مولانا وحیدا لدین کا دنیا سے جانا انسانیت کا بھاری نقصان ہے ایسے ودوان کم آتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!