مسیحا بنی دہلی پولس!

دہلی پولس نے ایک بار پھر ثابت کر دکھایا کہ وہ حقیقت میں دل کی پولس ہے کورونا وبا کے دوران کوئی بھی بڑی پریشانی دہلی پولس نے دل سے اس کا حل نکالنے کیلئے آگے آگے رہتی ہے ۔ اب دہلی پولس نے کنڈلی بارڈر پر پھنسے آکسیجن کے ٹینکر کیلئے روہنی میں جے پور گولڈین اسپتال تک گرین کوری ڈور بنا کر بر وقت آکسیجن پہونچا کر اسپتال میں بھرتی سیکڑوں کورونا مریضوں کی جان بچائی رجدھانی دہلی میں آکسیجن کی کتنی قلت ہے یہ بات کسی سے پوسیدہ نہیں ہے ایسے میں جب اسپتالوں میں آکسیجن ختم ہونے کا بحران ہے تب دہلی پولس سنکٹ موچک بن کر وقت پر آکسیجن پہونچا رہی ہے پولس نے پچھلے 24گھنٹوں میں آکسیجن پہونچا کر 1200سے زیادہ زندگیاں بچائی ہیں ساو¿تھ دہلی کے بتر ا اسپتال میں بدھ کی رات آکسیجن ختم ہونے سے قریب 350کورونا مریضوں کی جان خطرے میں پڑ گئی تھی اسپتال میں محذ 2گھنٹے کی آکسیجن کی دستیاب ہونے کی اطلاع ملتے ہی ساو¿تھ کے ڈی سی پی اتل کمار ٹھاکر خوچ موقع پر پہونچے اور ان کی ہدایت پر کوٹلہ مبارک پور، گریٹر کیلاش ، نیب سرائے میدان گڑھی کی پولس کی ٹیموں نے یوپی سے آرہے آکسیجن ٹینکر کیلئے گرین کوری ڈور بنا کر آدھے گھنٹے میں اسپتال میں پہونچا کر مریضوں کی جان بچائی دہلی میں کورونا کے بڑھتے مریضوں اور لوگوں کو پریشان ہوتے لوگوں کے بیچ دہلی پولس کے مدد کرنے کے کام جاری ہیں وہ نہ صرف سلینڈر مریضوں تک پہونچا رہی ہے بلکہ ضرورت مندوں کو کھانہ بھی اور ان کی دیگر ضروری کاموں میں بھی ہاتھ بٹا رہی ہے رجدھانی دہلی میں اب کووڈ 19کا خوف ایسا چھایا ہے کہ متاثرہ لوگوں سے ان کے اپنے ہی منھ پھیرنے لگے ہیں ایسے ہیں ایک معاملہ گوکل پوری میں سامنے آیا ہے جہاں ایک شخص کی موت کے بعد کورونا کے ڈر سے رشتے داروں نے ڈیتھ باڈی کو ہاتھ لگانے سے انکار کر دیا ۔ ایسے مایں گوکل پوری تھانے میں تعینات اے ایس آئی سسیل کمار نے انسانیت کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اس شخص کا انتم سنسکار کرایا اگر سینکڑوں لوگوں کی آکسیجن سپلائی ہونے سے جان بچی ہے تو اس کا سہرہ دہلی پولس کو جاتا ہے ایک بار پھر دہلی پولس کا انسانیت کا چہرہ سامنے آیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!