مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ کی گرفتاری کا معاملہ!

مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیش مکھ کے خلاف رشوت خوری کے الزامات میں مقدمہ درج کر لیا ہے اور سنیچر کو ممبئی میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں حکام نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسی نے دیش مکھ کے خلاف ممبئی کے سابق پولس کمشنر پرم ویر سنگھ کی ذریعے لگائے گئے الزامات کے جانچ کرنے سے متعلق ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد تیزی سے جانچ شروع کی تھی آج شام کو خبر آتے آتے سابق وزیر داخلہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے جانچ پڑتال کے دوران سی بی آئی کو کرپشن انسداد ایکٹ کے مختلف دفعات کے تحت دیش مکھ اور دیگر نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر جانچ کرنے کیلئے درکار پہلی نظر میں ثبوت ملے ہیں پرم ویر سنگھ نے 25 مارچ کو دیش مکھ کے خلاف سی بی آئی سے اپیل کرتے ہوئے مجرمانہ مفاد عامہ عرضی دائر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دیش مکھ نے معطل پولس آفسر سچن واجے سمیت دیگر حکام کو بار و ریستورینا سے سو کروڑ روپئے وصولی کیلئے کہا تھا سچن واجے این آئی کی جانچ کا سامنہ کر رہے ہیں ۔ تفتیش ممبئی کے صنعت کار مکیش امبانی کے گھر کے پاس دھماکو چیزوں سے بھری کار اسکارپیو کے ملنے کے معاملے سے جڑی ہے پرم ویر سنگھ نے شروعات میں سپریم کورٹ کی طرف رخ کیا جس میں الزام لگایا تھا کہ دیش مکھ کے کرپٹ نظریئے کے بارے میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور دیگر سینئر لیڈروں سے شکایت کرنے کے بعد ان کا تبادلہ کیاگیا بڑی عدالت نے معاملے کو بہت سنگین بتایا تھا لیکن پرم ویر سنگھ کو ہائی کورٹ کا رخ کرنے کو کہا تھااس کے بعد پرم ویر سنگھ نے عدالت میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کرکے دیش مکھ کے خلاف اپنے الزامات کو دہرایا این سی پی لیڈر کے خلاف سی بی آئی سے فوری و منصفانہ جانچ کی درخواست کی تھی این سی پی نے انل دیش مکھ کے دفتروں و گھروں پر جاری سی بی آئی چھاپے پر کہا کہ کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے اور انل دیش مکھ ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں انہیں دیش مکھ کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کئے جانے کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے این سی پی نیتا نواب ملک نے کہا کہ این آئی اے کو یہ بتانا ہے کہ معطل پولس آفسر سچن واجے نے جب صنعت کار مکیش امبانی کے گھر کے قریب دھماکو سامان رکھا تب وہ کس کے لئے کام کر رہے تھے انہوں الزام لگایا کہ اس معاملے میں ممبئی پولس کے سابق کمشنر پرم ویر سنگھ کا کیا رول تھا یہ سبھی کاروائیاں پرم ویر سنگھ کی خط کی بنیاد پر کی جارہی ہیں یہ کچھ اور نہیں یہ ریاستی حکومت اور انل دیش مکھ کی ساخ خراب کرنے کیلئے اقتدار کا بیجا استعمال ہے ہمیں عدلیہ میں پورا یقین ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جانچ کے ذریعے سیاسی سازش سے پردہ اتھ جائے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!