بہار اسمبلی چناو ¿میں چھوٹی پارٹیوں کا رول !

بہار اسمبلی چنا و¿میں سیدھا مقابلہ این ڈی اے اور اپوزیشن مہا اتحاد کے درمیان مانا جا رہا ہے ۔ ریاست کی چھوٹی سیاسی پارٹیاں یا تو این ڈی اے کے ساتھ ہیں یا پھر اپوزیشن مہا اتحاد کے ساتھ ہیں لیکن کچھ دیگر ایسی پارٹیاں ہیں جو اپنا دبدہ ہونے پر این ڈی اے اور اپوزیشن مہا اتحاد کا کھیل بگاڑ سکتی ہیں حالانکہ یہ پارٹیاں لوک سبھا چناو¿اور پچھلے اسمبلی چناو¿ میں کوئی خاص اثر نہیں دکھا پائیں غور طلب ہے کہ ایل جے پی و جیتن مانجھی کی پارٹی ہم این ڈی اے کے ساتھ ہے ۔اوپیندر کشواہا کی پارٹی کی بھی این ڈی اے میں واپسی ہو سکتی ہے ۔ دوسری طرف مکیش ساہنی کی پارٹی کچھ چھوٹی پارٹیاں مہا اتحاد کے ساتھ ہیں ۔ ویسے تو ریاست میں قریب ڈیڑھ درجن چھوٹی موٹی پارٹیاں ہیں16پارٹیوں کے ساتھ ریاست میں تیسرا مورچہ قائم کرنے کی کوشش ہیں۔ اس کا سیدھا اثر آر جے ڈی کے قیادت والے اپوزیشن مہا اتحاد کو اٹھا نا ہوگا ۔ دوسری طرف اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم کی نگاہیں ریاست کے سیمانچل پر ہے جہاں کئی سیٹیں نہ صرف مسلم اکثریتیں ہیں بلکہ کئی سیٹوں پر مسلمانوں کے اوٹ کا فیصلہ کن رول ہوگا اس کے علاوہ کو شی علاقے کے یادو میں مانا جاتاہے مسلم یادو کا بڑا حصہ تین دھائیوں سے آر جے ڈی کے ساتھ ہے ۔ اگر تیسرا مورچہ یشونت سنہاکھڑا کر پائے تو یہ مورچہ سرکار سے ناراض اوٹوں کا بٹوارہ کرے گا بے وجود ہوچکی لیفٹ پارٹیاں چناو¿ میں سیدھی ریاست کی 243سیٹوں پر چناو¿ لڑ رہی ہیں ۔ پچھلے چناو¿ میں کمیونسٹ پارٹیوں کے اتحاد نے کوئی کھا تہ نہیں کھول پایا تھا حالانکہ ان پارٹیوں کو چار فیصدی اوٹ ملے تھے پچھلے لوک سبھا اور اسمبلی چناو¿ میں جاپ،اے آئی ایم آئی ایم ریاست کی سیاست پر اپنا کوئی اثر نہیں چھوڑ پائیں ۔پچھلے اسمبلی چناو¿ میں سیدھے مقابلے میں آر جے ڈی جے ڈی یو اور کانگریس اتحاد کو ووٹروں نے سرے سے مسترد کردیا تھا ۔ اس مرتبہ دونوں پارٹیوں کی خاص وجہ ہے اویسی کی پارٹی نے جہاں سابق مرکزی وزیر دیوندر یادو کی پارٹی سماج وادی جنتا دل سے چناو¿اتحاد کیا ہے ۔ وہیں جاپ کے چیف پپو یا دو لوک سبھا چناو¿ کے بعد سے بہار میں سرگرم رہے ۔اویسی کی جماعت نے 50سیٹوں پر اور پپو یا دو نے 150سیٹوں پر چناو¿ لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!