کنیکا کپور نے درجنوں نیتاو ¿ں کو مشکل میں ڈالا !
عالمی وبا بن چکے کورونا وائرس کے انفکشن کے معاملے میں ناجانے کب سے اس بات کا اندازہ نا رہا ہو کہ کسی اکیلے شخص کی لاپرواہی پورے سماج کو متاثر کر سکتی ہے لیکن پھر بھی ایسی کہانیاں سامنے آرہی ہیں کہ ایک متاثرہ شخص نے کتنے لوگوں کو خطرے میں ڈالدیا ہے ۔میں بیوی ڈال میںسونے دی---مشہور گانے سے پورے دیش میں مقبول ہوئی بالی وڈ گلوکارہ کنیکا کپورکی ایک کرتوت نے دیش کو دہشت زدہ کر دیا ہے۔لندن سے آئی اس گلوکارہ کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود وہ کئی پارٹیوں میں شامل ہوئی وہ 11مارچ کو لندن سے لکھنو ¿ آئی تھی ۔بیرون ملک سے آنے کے بعد انہوں نے سرکار کی ایڈوائزری کو درکنار کیا اور شہر میں بڑی بڑی پارٹیاں کرتی رہیں جس میں بڑی بڑی شخصیتیں شامل رہیں بعد میں وہ کانپور بھی گئیں انہوں نے دیش کے لیے کتنی بڑی مشکل کھڑی کر دی اس کا پتہ اس سے چلتا ہے کہ وہ جس پارٹی میں گئیں اس میں دہلی جے پور وغیرہ شہر کے لوگ بھی شامل ہوئے ۔اتر پردیش کے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ وندھرا راجے اور ان کے ایم پی بیٹے دشینت سنگھ بھی ان پارٹیوں میں شامل ہوئے اور بعد میںدہلی آئے اور راجیہ سبھا ،پارلیمانی کی میٹگ اور یہاں تک کہ راشٹریہ پتی بھون میں ایک تقریب میں شامل ہوئے ایم پی سنجے ڈیرک اوبرائے سمیت درجنوں ایم پی ان سے ملے ۔وسندرا راجیہ نے ٹوئیٹ کرکے کہا کہ وہ ٹھیک ہیں اور ان کے لڑکے دشینت الگ تھلگ ہیں ۔کنیکا کپور کے کورونا وائرس کے پائے جانے کے بعد اب یہ انتہائی ضروری ہے کہ رشتہ داروں سے الگ رہیں ۔اب ان کی بھی نگرانی جاری ہے ۔اتر پردیش کے ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ کے مطابق لکھنو ¿ میں کنیکا کپور کے 68لوگوں سے ملاکات کی تصدیق ہوئی ہے اور ان سبھی کی جانچ کے نمونے لے لیے گئے ہیں ۔یوگی انتظامیہ نے کنیکا کپور کے خلاف لکھنو ¿ کے سروجنی نگر تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔بہرحال کورونا وائرس کے انفکشن کے معاملے ابھی دوسرے نمبر پر ہیں لیکن حالات کنٹرول میں ہیں ۔اور کنیکا نے جیسی خطرناک پاپرواہی دکھائی ہے ویسے ہی کچھ دیگر لوگ بھی دکھا رہے ہیں کوئی خود کو الگ تھلگ کرنے سے انکار کررہا ہے کوئی اسپتال جارہا ہے ۔یہ ایمرجنسی صورتحال ہے اس میں کسی بھی طرح کی لاپرواہی اور کوتاہی برتنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ دیش میں پھیلے کورونا وائرس کے تیسرے دور میں ہم جلد داخل ہونے والے ہیں ۔جس میں اصل آزمائش ہوگی ۔
(انل نریندر)
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں