اقتصادی طور سے کمزور طبقے و مزدوروں کو مدد !

کورونا وائرس کے بڑھتے اثر کو دیکھتے ہوئے دہلی و اتر پردیش حکومت نے اقتصادی طور سے کمزور طبقوں کو اور مزدوروں کو مالی مدد دینے لے فیصلے کا خیر مقدم ہونا چاہئے۔دہلی سرکار نے اقتصادی طور سے غریب خاندانوں کے لئے چار بڑے فیصلے لئے ہیں ۔وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ویڈیوں کانفرینسنگ کے ذریعے پریس کو خطاب کیا اس دوران انہوں نے پینشن پانے والے غریب 8.5لاکھ معذوروں، بیواﺅں ،بزرگوں کی پینشن ماہ اپریل میں دوگنی دینے کا اعلان کیا ہے اس کے ساتھ ہی وزیر اعلی نے راشن کارڈ ہولڈروں کو مفت 50فیصد بڑھا ہوا 7.5کلو فی فرد راشن دینے کا اعلان کیا ویسے تو ہر مہینے ہر ایک خاندان کو 4کلو گیہوں 1کلو چاول اور الگ سے چینی ملتی ہے یعنی ایک ایک فرد کو پورے مہینے کے لئے کافی ہوتی ہے اور پھر بھی ہم اس مہینے اس میں 50فیصد کا اضافہ کر رہے ہیں اسی طرح ایک شخص کو 7.5کلو راشن دیں گے جو مفت ملے گا اور اب دہلی کے شیلٹرس ہوم میں صبح اور رات کا کھانا بھی مفت ملے گا اور ہوٹلوں میںرہ رہے لوگوں کوGSTسے چھوٹ دی جائیگی۔ وہیں کورونا وائرس کے سبب یوپی سرکار نے بھی بند پڑے کاروبار اور مالی لین دین کا شکار ہونے والے دیہی اور شہری علاقوں کے 1.65کروڑ سے زیادہ مزدوروں کو یوگی سرکار اپریل میں ایک مہینے کا راشن مفت دیگی اور شہری علاقوں کے 35لاکھ مزدوروں کو گزر بسر کے لئے 11روپے کا بھتا دیا جائگا یہ رقم سیدھے مزدوروں کے بینک کھاتے میں جائگی اور اس اسکیم پر 150کروڑ روپے خرچ ہوں گے انہوں نے مزید بتایا کہ یہ فائدہ ملیگا منریگا میں رجسٹرڈ اور لیبر ڈپارٹمنٹ میں تامیراتی محکمہ میںکام کر رہے یومیہ اجرت پر یہ راشن مفت ملیگا۔ہم دونوں دہلی سرکار اور یوپی سرکار کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ کورونا وائرس سے حالانکہ سبھی طبقات متاثر ہیںلیکن غریب دیہاڑی مزدور زیادہ متاثر ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ دیگر ریاستی حکومتیں بھی اسی طرح کی اسکیم کو بلہ تاخیر اعلان کریںگی کیونکہ وائرس کی اس وبا نے غریب طبقہ کی کمر ہی توڑ دی ہے اور جینے کے لالے پڑ گیے ہیں دوسری طرف اس بیماری کو نا بلا پانے کا خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟