بھاجپا ممبر اسمبلی کے خلا ف آبروریزی کا مقدمہ درج

اترپردیش کے بھدوئی قصبے سے بھاجپا کے ممبراسمبلی رویند رناتھ ترپاٹھی سمیت سات لوگوں پر بدھ کے روز اجتماعی آبروریزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔یہ عورت وارانسی کی رہنے والی ہے اور اس نے کچھ دن پہلے پولیس ایس پی دفتر پہنچ کر اپنی شکایت درج کرائی تھی ۔اس معاملے میں عورت نے ممبرا سمبلی سمیت سات لوگوں کو ملزم بنایا ہے ۔وہیں ملزم ممبراسمبلی نے اس پورے معاملے کو سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر الزام سچ ثابت ہوئے تو وہ پورے خاندان سمیت پھانسی پر لٹکنے کے لے تیار ہیں ۔ایس پی رام بدن سنگھ نے معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون نے دس فروری کو تحریر دے کر الزام لگایا تھا کہ اس کے ساتھ بی جے پی ممبر اسمبلی رویندر ناتھ ترپاٹھی ان کے ساتھیوں سندیپ ،سچن، چندر بھوشن، دیپک،پرکاش،وغیرہ نے ایک ہوٹل میں ایک مہینے تک باری باری سے ریپ کیا ۔اس کے علاوہ ایک بار جب وہ حاملہ ہوئی تو زبردستی اس کا اسقاط حمل کرایا گیا ۔بھدوئی پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 376بی،313اور504اور506کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور جانچ اپر پولیس ایس پی کو سونپ دی گئی تھی خاتون کے بیان اور ہوٹل سمیت تمام نکتوں پر جانچ کے بعد بی جے پی ممبراسمبلی سمیت ساتوں ملزمان پر مقدمہ درج کیا گیا ۔خاتون کا مجسٹریٹ کے سامنے بیان کرانے کے ساتھ میڈیکل جانچ کے بعد آگے کی کارروائی ہوگی ابھی فی الحال کوئی گرفتاری نہیں ہوگی ۔بتا دیں کہ اس طرح کا سامنا آنے سے بھدوئی ضلع میں سیاست شروع ہو گئی ہے ۔بھدوئی اور گیان پور کے ممبراسمبلی کے درمیان سیاسی نورہ کشتی تیز ہو گئی ہے ۔وارانسی کی لوہٹیا کی باشندہ ایک خاتون نے پولیس ایس پی آر بی سنگھ کو دی گئی ایک درخواست میں الزام لگایا کہ بھدوئی کے بی جے پی ایم ایل اے ترپاٹھی کے بھتیجے سندیپ سے چھ سال پہلے ممبئی سے لوٹتے وقت اس کی ملاقات ٹرین میں ہوئی تھی معاملہ سنگین ہے پولیس تحقیقات کر رہی ہے ۔اس کے بعد ہی آگے کی کوئی کارروائی ہوگی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟