19سال بعد پھر نکلا میچ فکسنگ کا بھوت

بھارت اور ساﺅتھ افریقہ کرکٹ میچ فکسنگ کانڈ کے اہم ملزم سنجیو چاﺅلہ کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ پولیس کا 20سال بعد لندن سے دہلی لے کر آنا اس نظریے سے بھی اہم ہے کہ اس میچ فکسنگ کے کئی راز کھلیں گے ۔وزارت خارجہ نے گذشتہ سال مارچ میں برٹش حکومت کو سنجیو چاﺅلہ کے بارے میں ایک ڈوزیئر دے کر واپسی کا عمل شروع کیا تھا ۔50سالہ سنجیو چاﺅلہ برطانوی شہری ہے ۔دہلی پولیس کی ٹیم نے اسے عدالت میں پیش کیا عدالت نے اسے پوچھ تاچھ کے لئے بارہ دنوں کی پولیس حراست میں بھیج دیا ۔میچ فکسنگ معاملہ میں سنجیو چاﺅلہ کے پاس کئی سابق کرکٹروں کے راز ہیں ۔ساﺅتھ افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے سے جڑے میچ فکسنگ معاملے میں ماسٹر مائنڈ رہے چاﺅلہ کے کئی ہندوستانی اور بین الاقوامی کرکٹروں کا آنا جانا تھا ۔میچ فکسنگ میں اس وقت کی افریقی ٹیم کے کپتان ہنسی کرونیے سمیت چھ لوگ شامل تھے ۔پولیس نے سنجیو سے پوچھ تاچھ کے لئے سوالات تیار کئے ہیں ،جس کے ذریعہ وہ یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ کرونیے کے ساتھ ساتھ اس میں کن دیگر کھلاڑیوں سے تعلقات بنایے تھے ؟اس سے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ میچ فکسنگ میں اُس نے کسی بھارتیہ کھلاڑی سے تو رابطہ نہیں کیا تھا ۔پولیس افسران کو یقین ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران سنجیو چاﺅلہ کچھ بڑے کھلاڑیوں کے ناموں کا کھلاسہ کر سکتاہے ۔معاملہ درج ہونے کے دو دہائی بعد اہم ملزم سنجیو چاﺅلہ پولیس کی گرفت میں آیا ہے حالانکہ پہلے بھی اس معاملے میں کچھ لوگوں سے پوچھ تاچھ کی جا چکی ہے لیکن اہم ملزم ہونے کی وجہ سے سنجیو چاﺅلہ سے کئی جانکاریاں ہاتھ لگنے کی امید ہے کیونکہ سنجیو ہی کھلاڑیوں سے رابطے کا اہم ذریعہ تھا ۔اس کے ذریعے ہی میچ فکسنگ کی گئی تھی پولیس کے ڈپٹی کمشنر رام گوپال نائک نے بتایا کہ جب سے معاملہ درج کیا گیا تب ہی سے وہ لندن میں رہ رہا تھا ۔سنجیو چاﺅلہ کو بھارت لانے کے لئے کرائم برانچ کی ٹیم لگی ہوئی تھی ۔جس کے لئے وزارت خارجہ اور بھارتیہ ہائی کمیشن لندن ،وزارت داخلہ،برٹش امبسی اور سنٹرل اتھارٹیوں کی مدد سے لگاتار رابطہ کیا گیا اور قانون کارروائی کی جاتی رہی ۔میچ فکسنگ معاملے کی جانچ کرتے ہوئے دہلی پولیس کی کرائم برانچ تین ملزمان کرشن کمار ،سنیل دارہ،اور راجیش کاٹرا کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے ۔دو ملزمان سنجیو چاﺅلہ اورمن موہن پولیس کی گرفت سے بچ رہے تھے ۔پولیس کے مطابق سنجیو چاﺅلہ لندن میں چھپا ہوا تھا جبکہ من موہن کے بارے میں اطلاع ملی ہے کہ وہ امریکہ میں ہے ۔ہنسی کرونیے کی2002میں ایک ہوائی حادثے میں موت ہو گئی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!