پلوامہ حملے کی برسی پر چھڑی سیاسی جنگ

پلوامہ حملے پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے بیان پر سیاسی طوفان کھڑا ہو گیا ہے ۔پلوامہ حملے کی پہلی برسی پر جمعہ کو نریندر مودی سرکار پر کانگریس نے جم کر نکتہ چینی کی اور سوال کیا کہ اس واقعہ سے سب سے زیادہ فائدہ کس کو ہوا اس کی جانچ رپورٹ سامنے کیوں نہیں لائی گئی راہل گاندھی نے شہید جوانوں کے جسد خاکی والے تابوت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ آج جب ہم پلوامہ حملے میں شہید ہوئے چالیس جوانوں کو یاد کر رہے ہیں تو ہمیں یہ پوچھنا ہے کہ اس حملے کی جانچ میں کیا نکلا؟حملے سے وابسطہ سیکورٹی میں خامی کے لئے بھاجپا سرکار میں اب تک کس کو جواب دینا ہے ؟پلوامہ حملے کی برسی پر کمسٹ پارٹی نے واقعہ کی جانچ رپورٹ کے بارے میں یہ سوال کیا اور یہ بتانے کو کہا کہ اس کے لئے کسے جواب دہ ٹھہرایا گیا ہے؟کمیونسٹ نیتا سیتا رام یچوری نے کہا کہ ساتھ ہی پارٹی نے اس حملے میں مارے گئے سی آر پی ایف کے جوانوں کے نام پر بھاجپا پر ووٹ مانگنے کا الزام لگایا ۔انہوںنے پوچھا کہ آتنکی حملے کے سال بھر بعد جانچ رپورٹ کہاں ہے ؟اتنی ساری اموات کے لئے اور خفیہ مشینری کی بڑی ناکامی کے لئے کسے جواب دہ و ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے؟انہوںنے سی آر پی ایف کے شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے نام پر ووٹ مانگنے کا بھی الزام لگایا ۔یچوری نے اپنے دوسرے ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بھاجپا نے اس کو سیاسی رنگ دیا ہے ۔کانگریس نے سوال کیا کہ پلوامہ حملے کی جانچ رپورٹ ابھی تک سامنے کیوں نہیں لائی گئی ؟اس حملے سے کئی ایسے سوال وابسطہ ہیں جن کے جواب ملنا باقی ہیں مثلا اس کے لئے کون ذمہ دار ہے ؟350کلو آر ڈی ایکس کون لے کر آیا حملے کے بارے میں خفیہ معلومات کیوں نظر انداز کیا گیا ۔کیا گرفتار ڈی ایس پی دیوندر سنگھ کا اس حملے میں کوئی رول تھا ؟بھاجپا نے راہل گاندھی کے بیان پر تلخ رد عمل ظاہر کیا اور کہا کہ ان پر آتنکی تنظیموں لشکر طیبہ ،جیش محمد سے ہمدردی رکھنے کا الزام لگایا اور یہ بیان ان شہیدوں کی بے عزتی ہے جنہوںنے دیش کے لئے اپنی جان نچھاور کر دی ۔بھاجپا کے ترجمان سنبت پاترا نے کہا کہ شری متی اندرا گاندھی راجیوگاندھی کے قتل کا کسے فائدہ ملا؟اس سیاسی تنازعہ میں اصل سوال دب رہے ہیں ۔اتنا بڑا حملہ ہوا کہ چالیس جوان شہید ہوئے اور آج تک یہ نہیں پتہ چلا کہ آخر اتنا بڑا حملہ کیسے ہوا کون کون اس کے لئے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!