کم ووٹنگ سے کس کو خسارہ ؟سارا زور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ پر مرکوز !

لوک سبھا چناو ¿ کے دوسرے مرحلے مےں پچھلے جمعہ کو جاری پولنگ کے اعداد شمار کے مطابق گےار ہ رےاستوں اور پوڈو چےری کی 95سےٹےوں پر69.13فےصد پولنگ ہوئی تھی جبکہ پہلے مرحلے مےں ےہ 69.43پولنگ ہوئی تھی ۔2014کی با ت کرےں تو عام چناو ¿ کے مرحلے مےں 69.62فےصد پولنگ ہوئی تھی کیا پہلے دومرحلوں کی ووٹنگ فےصد گرنے کا ٹرےنٹ اگلے مرحلوں مےں بھی جاری رہے گا ؟پہلے دومرحلوں مےں ہوئی دھیمی پولنگ کے بعد اب سےاسی پارٹےوں کی سب سے بڑی پرےشانی ےہ ہے 11اور 18اپریل کو ختم ہوئے دوسرے مرحلے کی 95سےٹےوںپر 2014کے مقابلے کم پولنگ ہوئی 186لوک سبھا سےٹوں پر تقرےبًا 68.3ووٹنگ درج ہوئی کل 23اپرےل کو ہوئے پولنگ فےصد کا پتہ نہےں لگ پاےا اس مےں 116لوک سبھا سےٹوںپر ووٹ پڑے تھے اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کی آدھے سے زےادہ سیٹ پر چناو ¿مکمل ہوگےا ہے ۔اب تک کہ چناوی اعداد شمار کے مطابق شہری سیٹوں پر کم ووٹ پڑے خاص کر بنگلور و اور تامل ناڈو کے باقی شہروں مےں مانا جاتاتھا عام سے زےادہ ووٹنگ ہونے سے اےسا پےغام جاتا ہے کہ ےہ تبدیلی کی بھیڑ اکٹھا ہوئی ہے جبکہ ناراض ووٹ سے پیغام جاتا ہے کہ چناو ¿ کے تئیں ان کا جوش نہےں ہے جسے حکمراں فرےق اپنے لئے امےد کی شکل مےں دیکھتا ہے ۔لیکن یہ بھی اےک خیال دور ہوا ہے اب سب کی نظریں تیسرے مرحلے کی پولنگ پر لگی تھی ۔بھاجپا این ڈی اے کو ان انتخابات مےں اپنا قلعہ بچانا ہوگا ساتھ ہی جہاں کچھ انہےں نقصان نظر آےا تو اس کی بھرپائی پوری کرنی ہوگی ۔چھتےس گڑھ مےں 7لوک سبھا سےٹوں پر کانگرےس کو اپنی جےت کی امےد ہے کےوں کہ ےہاں کانگرےس کو اسمبلی انتخابات مےں کامےابی سے پر جوش دکھائی پڑ تی ہے حالانکہ 2014مےں بھاجپا نے کانگرےس کا صفاےا کردےا تھا ۔اسی تارےخ مےں کرناٹک کی باقی 14سےٹوں پر بھی ووٹ پڑے ۔اس مےں کانگرےس جنتا دل اےس اتحاد کو اسمبلی چناو ¿ کے طرز پر پوری طاقت لگانی ہوگی جبکہ اس مرحلے مےں ہوئی پولنگ سے مودی لہر پر پورا بھروسہ ہے ۔مہاراشٹر اور کرناٹک کی14 ۔14سےٹوں پر پچھلے چناو ¿ مےں اےن ڈی اے کا پلری بھاری رہا تھا ۔اس مرتبہ اےن ڈی اے کی اتحادی بڑھ گئے ہےں جنتا دل ےو بھاجپا کے ساتھ ہے مودی ٹےم کی کوشش ہوگی پچھلی 26مےں سے زےادہ سے زےادہ سےٹےں جےتے ۔ جبکہ اپوزےشن بھی کوئی کسر نہےں چھوڑے گا آخری مرحلے مےں بہار مےں جہاں پولنگ ہوگی ان مےں دربھنگہ ،عثمان پور ،حاجی پور ،مظفر پور وار مالمےکی نگر ،پٹنہ صاحب قابل ذکر شامل ہےں ۔23اپرےل کو وزےر اعظم نرےندرمودی اور بھاجپا صدر امت شاہ کی آبائی رےاست گجرات کی 26سےٹوں پر پولنگ مکمل ہوگئی ہے ۔2014مےں بی جے پی سبھی 26سےٹوں پر کامےاب رہی تھی ۔راجستھان کی 25سےٹوں پر چوتھے اور پانچوےں مرحلے مےں ووٹ پڑے گے اترپردےش کی 80سےٹوں مےں سے 16پر چناو ¿ مکمل ہوچکے ہےں اور باقی 64سےٹوں پر ووٹ ڈالنے ہےں ۔بھاجپا 2014مےں 57سےٹوں پر کامےا ب ہوئی تھی ۔ مغربی ےوپی کی 16سےٹوں کے بعد تےسرے مرحلے مےں اتحاد کو ان 10سےٹوں پر زور آزمائش کا سامنا کرنا پڑا جہاں ملائم خاندان کی ساکھ داو ¿ پر ہے سال 2014مےں سپا کو اپنا وجود بچائے رکھنے کے لحاظ سے ےہ علاقہ مدد گار ثابت ہوا ۔کل ملاکر اےک طرف اور دوسری طرف کانگرےس سپا ،بسپا اتحاد کی ساکھ داو ¿ پر لگی ہے ۔

(انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!