بہار میں لالٹین کی لوبنائے رکھنے کی چنوتی !

بہار کی 40لوک سبھا سیٹوں پر ہورہے چناو ¿ میں آر جے ڈی مرکزی اشو ہے ۔پارٹی کے لئے یہ چناو ¿ اگر ہم کہیں تو اس کے وجود کی لڑا ہے تو شاید غلط نہ ہواس مرتبہ کانگریس کے علاوہ ریاست کی 4علاقائی پارٹیوں کے ساتھ مل کر چناو ¿ لڑ رہی ۔آر جے ڈی نے این ڈی اے کے مقابلہ کےلئے ایک وسیع اتحاد بنایا ہے ۔بڑا معاہدہ کرتے ہوئے اپنے کوٹے کی سیٹ چھوٹی پارٹیوں کودیدی ۔اسے سوشل انجینئر نگ کہا جارہا ہے اس میں کئی برادریوں کو ساتھ لینے کی منشا ہے ۔آج بھی آر جے ڈی کی سب سے بڑی مضبوطی اس ٹھوس ووٹ بینک بناہوا ہے ۔پارٹی نے مسلمان یادو کو اپنے ساتھ قائم رکھا ہو اہے ۔اسلئے رےاست کی کئی سیٹوں پر مسلمان یادو فیصلہ کن صلاحےت رکھتے ہےں ۔راشٹرےہ جنتا دل کے نیتا تیجسوی یادو نے اس بار کے عام چناو ¿ کو مذ ہب کی لڑا ئی بتاےا اور کہا لوگ دھرم کی کشتی پر سوار ہوکر ادھرم کی نیا کو ڈوبودیں تاکہ سماج اور دیش کی حفاظت ہوسکے تیسجوی کا کہنا ہے کہ شری مودی جملے باز ہے انہو ں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اس مرتبہ کا چناو ¿ دیش کی آئین کوبچانے کی لڑا ئی بھی ہے ۔دیش میں ترقی کا کام پوری طرح ٹھپ ہوگیا ہے ۔لالو ےادو سے جیل میں نہ ملنے دینے پر تیجسوی ےادو نے اسے سیاسی قرار دیا ہے ۔وہیں لالو کی بیوی وسابق وزیر اعلی رابڑی دیوی نے الزام لگایا لالو یادو کو جیل میں زہر دیکر مارنے سازش رچی جارہی ہے اور اسکے پیچھے سشیل کمار او رنتےش کمارہیں۔اور ےہ نرےندر مودی کے اشارہ پر ہورہی ہے ۔بہار کے اس لوگ سبھا چناو ¿ میں آر جے ڈی کے چناو ¿ سامان میں بھی چوکید ار کی ٹی شٹ کی دھوم مچی ہوئی ہے ۔وہیں لالو یادو ،تیجسوی یاد و کے ساتھ کانگریس صدر راہل گاندھی کی ٹوپی کی بھی اچھی کاصی مانگ ہے ۔ریاست میں چناو ¿بخار بڑھنے کے ساتھ ساتھ آرجے ڈی گٹھ بندھن چناو ¿ کو اعلی برادری بنام پسماندہ طبقہ اشو بناکر آگے بڑھانے کے مونڈ میں ہے تو بی جے پی کی رہنمائی مےں این ڈی اے قومیت کے اشو سے اس کا مقابلہ کرنے کوشش کررہا ہے ۔ایسے میں اب زےادہ تر سیٹوں پر بی جے پی نے اعلی برادری کے لوگوںکو چناو ¿ میں ٹکٹ دیئے ہیں اس وجہ سے اب ےہ اشو سامنے آنے سے این ڈی اے کو پریشانی میں ڈال سکتا ہے ۔ آر جے ڈی اپنی چناو ¿ مہم میں اعلی برادری کے لوگوں کو 10فیصد ریزر وےشن دےنے کے مودی سرکار قدم کو پسماندہ لوگو ںکا ریز رویشن ختم کرنے کی سمت میں قدم مان رہی ہے ۔پارلیمنٹ میں اس بل کی مخالف کرنے والوں میں آر جی ڈی اکیلی پارٹی تھی حالانکہ اس اشو پر پارٹی کا کانگریس سے اختلاف بھی تھا ۔اتحاد کے پسماندہ کارڈ کا مقابلہ کرنے کےلئے بی جے پی نتےش کو آگے کررہی ہے ۔انہےں لگتا ہے نتےش کے ساتھ رہنے سے انتہائی پسماندہ طبقوں کا اثر نہیں ہوگا وزیر اعظم نے ارریہ میں ایک ریلی میں وضاحت کردی تھی ریزر ویشن سے کسی طرح کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی بی جے پی کو ےقےن ہے کہ مودی سیکٹر سے گٹھ بندھن کی کوشش کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!