راجستھان میں دو وزرائے اعلی کے بیٹوں کی لڑائی !

راجستھان کی 25سیٹوں کو برقرار رکھنا بھاجپا کے لئے سخت چنوتی ہے 29اپریل کو چوتھے مرحلے میں یہاں کی 13سیٹوں پر ووٹ پڑنا ہے راجستھان میں جودھپور ،جھالا واڑ سیٹیں زےادہ توجہ کا مرکز بن گئی ہے کیونکہ ان دوسیٹوں پر ایک موجودہ وزیر اعلی اور ایک سابق وزیر اعلی کے بیٹوں کی چناو ¿ لڑا ئی ہے ۔وزیر اعلی گہلوت کے بیٹے اور جھالا واڑ سے سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے کے لڑکے دوشینت چوتھی مرتبہ ایم پی بننے کے لئے میدان میں اترے ہیں جبکہ ویبھوگہلوت پہلی بار سیاسی میدان میں اترے ہیں دونوں کو ہی اس مرتبہ سخت مقابلہ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔جودھپور میں وےبھو کا مقابلہ مرکزی وزیر وجیندر سنگھ شیخاوت سے جبکہ دوشینت کے سامنے پرمود شرما کو بھاجپا نے مید ان میں اتار ہے ۔کانگریس کی سیاست میں 2003سے وےبھو سرگرم ہیں انہوں نے یوتھ کانگریس سے ہوتے ہوئے پارٹی کی جنرل سیکریٹری کی ذمہ داری سنبھالی ہے ۔جودھپور سیٹ سے ان کے پیتا اشوک گہلو ت پانچ مرتبہ ایم پی رہے ہیں وہیں شیخاوت کا کہنا ہے کہ دیش کی جنتا نریندر مودی کو وزیر اعظم بنانا چاہتی ہے ۔ادھر جھا لا وڑا سیٹ پر چناو ¿ لڑ رہے وسندھر ا راجے کے بیٹے دوشینت کا کہنا ہے کہ دیش نریند رمودی کی رہنمائی میں ترقی کرسکتا ہے ۔ جھالاواڑ سیٹ سے وسندھراراجے پانچ بار ایم پی اور ممبراسمبلی بنتی آرہی ہیں کانگریس کے پرمود شرما جو بھاجپا چھوڑ کر کانگریس میں آئے تھے پردیش کے وزیر معدنیات پرمود جین ماما کا اس پارلیمانی حلقہ میں کافی اثر ہے ۔جین کا کہنا ہے اس مرتبہ تبدیلی کا لہر چلے گی اس سیٹ پر 30سال سے ایک ہی خاندان کا قبضہ چلا آرہا ہے جنتا اس میں تبدیلی لائے ریاست کی اشوک گہلوت سرکار نے 6مہینہ کی اپنی میعاد میں کئی فلاحی اسکیمیں شروع کی ہے جن کی بدولت کانگریس مضبوط ہوگئی ہے ۔دیکھیں ای وی ایم کیا نتیجہ نکالتی ہے ۔

(انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!