فی الحال سیلنگ ابھیان نہیں رکے گا

سیلنگ کی زد میں آئے دہلی کے سات لاکھ تاجروں کو راحت دینے کیلئے ماسٹر پلان میں ترمیم کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اس کے لئے جمعہ کو ڈی ڈی اے بورڈ کے میٹنگ میں تین تجاویز پر مہر لگائی گئی ہے پہلی دوکان اور معاون رہائشی والے فلور اےئر یا ریشیو (ایف اے آر) 180 سے 300 اور لوکل شاپنگ شاپنگ سینٹر سمیت پوری دہلی میں225سے بڑھا کر 350 ہو گا. دوسرا کنورجن چارج زمرے وار ہوگا جرمانہ 10گنا سے گھٹا کر دوگنا کیا جائیگا . تیسرا ، نان کنفرمنگ اےئریا میں گودام کلستر کے ری ڈوپلنمنٹ قوانین بنائے جائیں گے ۔ لیکن دہلی کے تاجروں راحت دینے اور دوکانوں کو سیلنگ سے بچانے کے لئے مجوزہ راحت دینے سے خو ش نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی اے ماسٹر پلان 350 میں ترمیم کرکے ایف اے آر کو بڑھا کر 350کردیا ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ یہ سہولت ان لوگوں کو فراہم کرے گی جو اپنی دکان یا کاروباری اداروں کی گراؤنڈ فلور پرپارککنگ کی سہولت د ے گا ڈی ڈی اے نے تجارتی علاقوں میں تہ خانے چلانے کی سہولت کے علاوہ 12 میٹر وسیع سڑکوں پر ایک زرعی گودام چلانے کی اجازت دی ہے۔ لیکن اس میں کوئی شرط موجود ہے کہ گودام یا تہہ خانے کے مالک کے علاوہ، فائر ڈپارٹمنٹ کو این او سی دینا چاہئے، صر ف جرمانہ کو گھٹاکر دو گنا کردیا ہے ۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ڈی ڈی اے نے ابھی تک مطلع نہیں کیا ہے کہ جب کنورجن چارج کب تک دیا جائے گا؟ اس چارج پر سود ختم کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ تاجروں کا خیال ہے کہ بڑھے ایف اے آر کی سہولت کیلئے پارکنگ سہولت کے لئے لاگو نہیں ہوگی. ۔پہلی بات تو یہی ہے کہ ، پرانی دہلی جیسے علاقوں میں یہ سہولت زمین کی سطح پر کیسے دستیاب ہوگی؟ وہاں کاروبار چل رہا ہے، کون اسے خالی کرے گا؟ وہاں ہر منزل پر دکانیں کھلی ہیں اور اس کا مالک الگ ہے۔ آل انڈیا کنفیڈریشن کے جنرل سیکریٹری پروین کھندیلوال کہتے ہیں کہ رعایت غیر معمولی ہے. یہ فائدہ نہیں مل سکا. دوسرا تہہ خانے اور گودام چلانے کے لئے لگائی شرط کو پورا کرنا مشکل ہے. دوسری طرف، سپریم کورٹ کی نگرانی کمیٹی نے حکومت سے کوئی درخواست یا آرڈر نہیں ملاہے ۔ مانیٹرنگ کمیٹی کا خیال ہے کہ سیلنگ مہم جاری ر ہے گی ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟