ایم آر آئی مشین جان لیوا بن گئی

کبھی کبھی ایسی خبر سننے کوملتی ہے جس کا آدمی نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہو۔ ممبئی کے ایک سرکاری اسپتال میں لاپروائی کی انتہا ایک لڑکے کی موت کا سبب بن گئی ہے۔ حادثہ ممبئی میں واقعہ سرکاری نائر اسپتال میں ہوا ۔پولیس نے بتایا کہ 32 سالہ راجیش چارو اپنی ماں سے ملنے مائر اسپتال گیا تھا ،وہاں اس کی ماں کی ایم آر آئی اسکین ہونی تھی۔ وہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ماں کا سٹی اسکین کرانے کے لئے ایم آر آئی وارڈ میں لے گیا۔ محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق چارو ایم آر آئی زون کے باہر ڈاکٹرکا انتظار کررہا تھا اس دوران اسپتال کے ایک وارڈ بوائے نے انہیں ایم آر آئی زون میں آکسیجن سلنڈر پہنچانے کے لئے کہا۔ وہ آکسیجن سلنڈر لیکر جیسے ہی زون میں گھسا ایم آر آئی مشین نے اپنی چمبک پاور سے اسے کھینچ لیا اور وہ سلنڈر سمیت ایم آر آئی مشین سے چپک گیا۔ اس کا ہاتھ میں مشین میں پھنس گیا۔ اسی دوران سلنڈر کھل گیا جس سے نکلی گیس سانس کے ذریعے چارو کے جسم میں پہنچ گئی۔ چارو کے رشتہ داروں اور وارڈ بوائے نے انہیں ایم آر آئی مشین سے الگ کرنے کی کوشش کی لیکن تب تک اس کے جسم میں آکسیجن بھر گئی تھی اور جسم سے خون نکلنے لگا۔ انہیں فوراً ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کے مطابق سلنڈر میں آکسیجن رقیق کی شکل میں تھی جو زہریلی ہوتی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس معاملہ میں نائر اسپتال کے ڈاکٹر سدھانت شاہ ، وارڈ بوائے بٹھل بھون اور ایک خاتون صفائی کرمچاری کے خلاف معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے وارڈ بوائے کو معطل کردیا ہے۔ ممبئی میں ایسا ہی ایک واقعہ پہلے بھی ہوچکا ہے۔ دہلی کے آر ایم ایل اسپتال میں بھی ایک بار ایسا ہوا تھا لیکن تب کسی کی جان نہیں گئی تھی۔ ایم آر آئی مشین کے ساتھ چپکنے سے ہوئے حادثے بیرونی ممالک میں بھی ہوچکے ہیں۔ ایسا ہی ایک حادثہ ایک خاتون مریض کے ساتھ بھی ہوا۔ ایم آر آئی روم میں جانے سے پہلے ایک خاتون مریض نے اپنا ہیئرپن نئی نکالا تھا۔ میگنیٹک فیلڈ کے دائرے میں آنے کی وجہ سے وہ ہیئر پن خاتون کے بال سے نکل کر ناک میں ہوتے ہوئے اس کے گلے میں جا پھنسا ،جس کے بعد اس خاتون کی جان بچانے کے لئے اس کی سرجری کرنی پڑی تھی۔ یہ تصور کسی نے بھی نہیں کیا ہوگا کہ ایم آر آئی مشین جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔ ایم آر آئی کرانے سے پہلے مریض، ڈاکٹر وغیرہ کو خاص توجہ دینی چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟