طارق فتح کے قتل کی سازش

عالمی شہرت یافتہ اسلامی دانشور طارق فتح کے قتل کی سازش کا دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے پردہ فاش کیا ہے۔ طارق فتح اپنی روشن خیالی کے لئے دنیا بھر میں مشہور ہیں وہ اپنی بات کہنے سے گریز نہیں کرتے چاہے وہ کسی کو کتنی بری کیوں نہ لگے۔ دہشت گردی، پاکستان کے تو خلاف وہ کھل کر بولتے ہیں۔ اسلام کے بارے میں وہ کھلے عام کہتے ہیں کہ ایک اسلام وہ ہے جو پیغمبر کا اسلام ہے اور ایک اسلام وہ ہے جو مولویوں کا اسلام ہے۔ ان مولویوں نے اپنے نجی مفادات کے لئے اسلام کا بیجا استعمال کیا ہے اور کررہے ہیں۔ اپنی روشن خیالی کے لئے وہ کٹر پسند عناصر کے نشانے پر رہے ہیں۔ ہمیں تعجب نہیں ہوا جب خبر آئی کہ دہلی پولیس نے چھوٹا شکیل کے ایک گرگے کو فتح کی قتل کی سازش کے الزام میں گرفتارکیا ہے۔ انڈرورلڈ ڈان شکیل نے طارق فتح اور تہاڑ جیل میں بند انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا راجن کے قتل کی سپاری دی۔ اسکے لئے اس نے اپنے گرگے جنیدچودھری کو حوالہ اور آن لائن کے ذریعے سے رقم بھی مہیا کرائی تھی۔ یہ خلاصہ اسپیشل سی کے ہاتھ لگے جنید نے کیا ہے۔ جنیدکو اسپیشل سیل نے بدھوار کی رات نند نگری کے گگن سنیما کے پاس سے گرفتار کیا۔ طارق سے انڈر ورلڈ ڈان بھارت میںآکر اسلام پر دئے گئے بیان کو لیکر خفا تھا جبکہ چھوٹا راجن کو برسوں سے چلی آرہی رنجش کے سبب وہ ٹھکانے لگوانا چاہتا تھا۔ اس معاملے کی جانچ سے وابستہ اسپیشل سیل کے ایک سینئر افسر کے مطابق جنیدکو چھوٹا شکیل نے بھارت میں قیام کے دوران طارق فتح کے ٹھکانے کا پتہ لگانے اور تہاڑ جیل میں بند انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا راجن کی سرگرمیوں پر نظرر کھنے کی ہدایت دی تھی کیونکہ چھوٹا راجن بیمار چل رہا ہے اس وجہ سے اسے اکثر جیل سے باہر علاج کے لئے ہسپتال لے جایا جاتا ہے۔ چھوٹا راجن کا علاج کرنے والے ڈاکٹر اور وارڈ بوائے سے لیکر دیگر لوگوں کے بارے میں جانکاری اکھٹی کرنے کی ہدایت چھوٹا شکیل نے اپنے مبینہ گرگے کو دی تھی۔ ڈی سی پی پروندر کشواہا کے مطابق جنید سے سنیچر کو اسپیشل سیل کے لودھی کالونی میں واقع دفتر میں دیگر سکیورٹی ایجنسیوں نے بھی پوچھ تاچھ کی تھی۔ ٹیم یہ پتہ کررہی ہے کہ چھوٹا شکیل نے جنید کو کتنے روپے کی سپاری دی تھی۔ جن دیگر شوٹروں کو سپاری دی گئی ان کے بارے میں بھی جنید سے پوچھ تاچھ میں جانکاری مل پائی ہے۔ شوٹروں کو کس حوالہ آپریٹر کے ذریعے پیسہ ملا اور انہوں نے بلندشہر میں کس سے ہتھیار خریدے ، اس کے بارے میں بھی پتہ لگایا جارہا ہے۔ حوالہ کے ذریعے چھوٹا شکیل نے شوٹروں کے پاس ایڈوانس میں 36 لاکھ روپے بھجوائے تھے۔ جس رقم میں سے شوٹروں نے بلندشہر سے تین پستول خریدی تھیں۔ دہلی پولیس کو اس سازش کا پردہ فاش کرنے کے لئے بدھائی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!