پنجاب :سہ رخی مقابلہ میں نشہ ایک بڑا اشو

پنجاب اسمبلی کی 117 سیٹوں کیلئے 4 فروری کو ہونے والے چناؤ میں کل1146 امیدوار میدان میں ہیں اور عام آدمی پارٹی نے مقابلہ سہ رخی بنا دیا ہے وہیں کئی چھوٹی پارٹیاں بھی اس مرتبہ مضبوطی سے تال ٹھوک رہی ہیں۔ پنجاب میں ابھی تک آمنے سامنے کا مقابلہ روایتی طور پر کانگریس اور شرومنی اکالی دل ، بھاجپا اتحاد میں ہوتا تھا ریاست کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہے جب اکالی دل بھاجپا محاذ کے علاوہ کوئی مضبوط طاقت میدان میں ہے۔ 2014ء کے لوک سبھا چناؤ نتیجوں کو اسمبلی سیٹوں کے حساب سے دیکھیں تو بڑھت کی صورت یوں بنتی ہے اکالی ۔بھاجپا 46، کانگریس 36، عام آدمی پارٹی 33، لوک انصاف پارٹی 21 یعنی اکالی ۔بھاجپا ۔کانگریس اور عاپ میں تقریباً برابری کا مقابلہ ہے۔ لوک انصاف پارٹی لدھیانہ میں بسے بندھوؤں کی پارٹی ہے۔ لوک سبھا چناؤ میں وہ دو اسمبلی چناؤ حلقوں میں سب سے زیادہ آگے رہی تھی۔ ایک اسمبلی حلقہ ایسا تھا جہاں لوک انصاف پارٹی اور عاپ کا سانجھہ ووٹ سب سے زیادہ تھا۔ اس مرتبہ لوک انصاف پارٹی اور عاپ کے درمیان اتحاد ہے یعنی دونوں علاقائی پارٹیاں 36 سیٹوں میں مشترکہ طور پر لیڈ کی بنیاد پر اتری ہیں۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی چناؤ کمپین کرنے دنیا بھر سے حمایتی آرہے ہیں۔ رات دو بجے ٹورنٹو سے آئے تارکین نے ہندوستانیوں کی فلائٹ ٹرمنل 3 پر اتری تھی اس میں 150 سے زیادہ عاپ حمایتی موجود تھے۔ تارکین وطن ہندوستانیوں کا خیر مقدم کرنے کے لئے ہوائی اڈے پر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیہ ، ڈاکٹر کمار وشواس اورپردیش کنوینر دلیپ پانڈے سمیت پارٹی کے کئی ورکر پہنچے ۔ ایک اور جہاز لندن سے آیا جو سیدھا امرتسر میں اترا۔ دونوں جہازوں میں تقریباً 250 سے300 تک حمایتی بتائے جارہے ہیں۔ عاپ کا دعوی ہے کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، لندن ، امریکہ، کنیڈا، سعودی عرب و قطر جیسے ملکوں سے ہزاروں تارکین وطن پنجاب پہنچ رہے ہیں۔ پارٹی کواندازہ ہے کہ این آر آئی پنجابیوں کے چناؤ میں کمپین کے لئے اترنے سے پارٹی کی جیت میں 30فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔ پرانی کہاوت ہے ہر کامیاب شخص کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔ پنجاب اسمبلی چناؤ میں یہ کہاوت کہاں تک کھری اتری تھی۔ پنجاب کے وزیر اعلی کی گدی پر اس بار وہی لیڈر بیٹھے گا جسے خواتین کے ووٹ ملیں گے۔ پنجاب میں نشہ کی لت کے خلاف عورتوں نے جم کر آواز اٹھائی ہے۔ پنجاب میں نشہ نے ہزاروں گھروں کو برباد کردیا ہے اور اس کا سب سے زیادہ نقصان وہاں کی عورتوں کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ لذیذ کھانے کے لئے مشہور پنجاب میں نشہ کا مسئلہ سنگین رخ اختیار کر چکا ہے۔ آج پنجاب کی لاکھوں بیٹیاں رو رہی ہیں۔ ان دنوں پنجاب کی 117 سیٹوں کے لئے کمپین شباب پر ہے اور نشے کا اشو بھی ہے۔ 9 لاکھ تک ڈرگ لینے والوں کی اندازاً تعداد پہنچ چکی ہے۔ تقریباً2.32 لاکھ لوگ ہیروئن و ڈرگ کے عادی بن چکے ہیں۔ سہ رخی مقابلہ میں نشہ بڑا اشو ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!