راہل کی پی ایم سے ایسے وقت ملاقات کے معنی

دودن پہلے وزیر اعظم نریندرمودی پر شخصی بدعنوانی کے بہت سنگین الزام لگانے کے بعد کانگریس نائب صدر کی شکروار کو وزیر اعظم سے ملاقت کرنا اپوزیشن کو سمجھ نہیں آیا ہے۔ کہا یہ گیا ہے کہ راہل گاندھی کانگریس ڈیلی گیشن کے ساتھ پی ایم سے کسانوں کے قرضے معافی کے مدے پر ملے۔ راہل گاندھی نے کسانوں کی بدحالی کا مدعا اٹھاتے ہوئے ان کے قرض معافی کی مانگ کے سلسلے میں میمورنڈم وزیرا عظم کو سونپا۔ اس دوران مودی نے بھی سیاسی دشمنی سے اوپر اٹھ کر گرمجوشی دکھاتے ہوئے راہل کو ایسی ملاقاتوں کیلئے ملتے رہنے کو کہا۔ نوٹ بندی پر سنسد کے چارہفتوں کا وقت برباد کرنے کے بعد پی ایم اور کانگریس نائب صدر کی اس ملاقات پر کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔ نوٹ بندی پر بنے اپوزیشن اتحاد کا اس ملاقات میں غبارہ پھوڑدیا ہے۔نریندر مودی پر کانگریس کے ساتھ آئی 15 پارٹیوں میں سے کئی پارٹیوں نے کسانوں کے مدعے پر راہل کو اکیلے وزیر اعظم سے ملنے پر بیحد ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس کی وجہ سے اپوزیشن نیتاؤں نے راشٹرپتی بھون تک مارچ میں شامل ہونے سے انکارتک کردیا۔اس طرح موسم سرما کا سیشن ختم ہونے کے ساتھ ہی نوٹ بندی کے مدعے پر بنا اپوزیشن اتحاد بھی چاروں خانے چت ہوگیا۔ کانگریسی لیڈروں کی پی ایم سے ملاقات سے خفا کمیونسٹ پارٹیوں ، سپا، بسپا، ڈی ایم کے، این سی پی نے سونیا گاندھی کی لیڈر شپ میں راشٹرپتی پرنب مکھرجی سے ملنے گئے ڈیلی گیشن سے کنارہ کرلیا۔اس بکھراؤ نے نوٹ بندی پر اپوزیشن اتحاد کی وجہ سے پارلیمنٹ سیشن کے دوران پریشانی میں رہی سرکار کو یقینی طور پر راحت دی ہوگی۔ ساتھ ہی اپوزیشن گول بندی کی سیاست کو تھام رہے راہل گاندھی کو اس ملاقات سے کرارا جھٹکا لگا۔ سونیا کی لیڈر شپ میں راشٹرپتی سے ملنے گئے اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندوں میں شامل ہونے سے انکارکرنے والی ان پارٹیوں کا ماننا ہے کہ راہل گاندھی کو پی ایم سے ملنے کے لئے کم سے کم سیشن کا آخری دن نہیں چننا چاہئے تھے کیونکہ اس ملاقات نے نوٹ بندی پر مخالف دلوں کے مہینے بھرسے متحد سنگھرش کو ٹھنڈا کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ دو دن پہلے راہل وزیر اعظم کے خلاف بھرشٹاچار کے نجی معاملوں کا زور شور سے دعوی کر سیاسی پارے کو نئی اونچائیوں پر لے جاتے ہیں اور پھر پی ایم سے مل کر خود ہی اس پر پانی پھیر دیتے ہیں۔ دہلی کے وزیرا علی اروند کیجریوال نے دوسری جانب شکروار کو کہا کہ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں خلاصہ کرنے کی ہمت نہیں ہے کیونکہ کانگریس نائب صدر کو اپنے جیجا رابرٹ واڈرا کے خلاف کارروائی کا ڈر ہے۔انہوں نے کہا کہ راہل میں مودی جی کے خلاف کچھ بھی خلاصہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ جس دن وہ ایسا کریں گے مودی جی رابرٹ واڈرا کو گرفتار کر لیں گے۔ کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ کانگریس اور بھاجپا اس طرح کی رشوت میں ملوث ہے لیکن کوئی خلاصہ نہیں کرتے۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!