دنیا کے سب سے بڑے ڈرگس ریکٹ کا پردہ فاش
راجستھان میں دیش کے سب سے بڑے ڈرگس ریکٹ کا چونکانے والا پردہ فاش ہوا ہے۔ ریوینیو خفیہ ڈائریکٹوریٹ نے ادے پور میں ممنوعہ ڈرگس کی اب تک کی سب سے بڑی کھیپ برآمد کی ہے۔ مینڈریکس کی گولیوں سمیت کچھ اور ممنوعہ دواؤں کی قریب 2 کروڑ گولیاں ضبط کی گئی ہیں۔ ادے پور کے کلڑواس انڈسٹریل ایریا میں واقع فیکٹری کے گودام میں ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر جنرل جینت مشرا کے مطابق نشیلی دوائیوں کی چھاپہ ماری کی کارروائی یہ دنیا کی سب سے بڑی کارروائی ہے۔ اب تک نشیلی دواؤں کی ضبطی کی تعداد 20 ٹن سے بڑھ کر23.5 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی بین الاقوامی بازار میں قیمت 4700 کروڑ روپے بتائی جارہی ہے۔ ڈی آر آئی کے چیف مشرا نے بتایا کہ اتنے بڑے پیمانے پر نشیلی دوائیاں دنیا میں کہیں بھی چھاپے میں نہیں پکڑی گئیں۔ ادے پور میں ڈی آر آئی کی نگرانی میں 28 اکتوبر سے پہلے صبح سے2 نومبر شام تک کارروائی کی گئی۔ نشیلی دوائیں بنانے کے ملزم 63 سالہ سبھاش دودانی اور معاون بھتیجے 45 سالہ روی دودانی سے بی ایس ایف کی نگرانی میں افسر پوچھ تاچھ کررہے ہیں۔ بتادیں اسمگلر سبھاش دودانی بالی ووڈ کی اے کلاس مووی ’وکلپ‘ کا پروڈیوسر بھی رہ چکا ہے۔ 25 برس پہلے سبھاش ادے پور سے ممبئی گیا تھا۔ ممبئی کے سب سٹی اندھیری ویسٹ میں لوکھنڈ والا میں اس کا مکان بھی ہے۔ سبھاش پچھلے کچھ ماہ سے دوبئی میں رہ رہا تھا۔ دیوالی منانے بھارت آرہے سبھاش کو28 تاریخ کو دھن تیرس کے دن ممبئی ایئرپورٹ پر سی بی آئی نے دبوچ لیا تھا۔ ڈی آر آئی کی ممبئی میں ہوئی پوچھ تاچھ میں اس نے مینڈرکس پروڈکٹس مینڈرکس کی تیاری اور اسمگلنگ سے متعلق سارے راز اجاگر کردئے تھے۔ اسے ممبئی سے ادے پور لایا گیا۔ اس بین الاقوامی ریکٹر چلانے والے ادے پور کے چاچا بھتیجے سبھاش ایس روی دودانی کے تایا انڈرورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے جڑے ہونے کے امکان کے پیش نظر ڈی آر آئی نے جانچ تیز کردی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق اتنا بڑا ڈرگس ریکٹ بغیر داؤد کے اشارے پر نہیں چلایا جاسکتا۔ اس سے پہلے یہ جانکاری بھی سامنے آچکی ہے کہ اداکارہ ممتا کلکرنی کے شوہر وکی گوسوامی بھی شامل رہا ہے جو بالی ووڈ کی پارٹیوں میں چاچا بھتیجے کی طرف سے تیار ڈرگس کی گولیاں سپلائی کرتا تھا۔ واقف کاروں کا کہنا ہے کلرڈ واس میں واقع فیکٹری پر روی رات کو ہی آتا جاتا تھا۔ تقریباً سوا مہینے پہلے اسی علاقے میں پولیس نے اسے مزدوروں کے ساتھ آتے جاتے وقت روک کر ٹوکا تھا۔ مزدوروں کا چہرہ اور حلیہ دیکھ کر روی سے پولیس نے پوچھ تاچھ بھی کی تھی لیکن اس نے کارخانے کے مزدوروں کو کام کاج کے بہانے لے جانے کی بات کہہ کر پولیس کو گمراہ کردیا تھا۔ پولیس اگر اس وقت سنجیدگی سے معاملے میں پوچھ تاچھ کرتی تو سارا معاملہ کھل جاتا۔ راجستھان کے وزیر داخلہ نے قبول کیا ہے کہ ہم سے چوک ہوگئی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں