ویا پم گھوٹالے میں ایکشن شروع: گورنر نے استعفیٰ دیا

 مدھیہ پردیش کے مشہور زمانہ کروڑوں روپے کے پروفیشنل امتحان ڈویژن گھوٹالے( ویا پم ) میں راجیہ کے گورنر رام نریش یادو نے اسپیشل ٹاسک فورس( ایس ٹی ایف) کے ذریعے ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بدھوار کو اپنااستعفی دے دیا ہے۔ ایف ٹی ایف ایک اعلی افسر نے بتایا کہ گورنر کے خلاف ایف آئی آر ویا پم کے ذریعہ سال 2013میں منعقد فوریسٹ گارڈ امتحان کے معاملے میں درج کی گئی ہے۔ یادو کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے فوریسٹ گارڈ امتحان میں پانچ امیدواروں کی ویا پم افسران سے سفارش کی تھی۔ افسر نے بتایا کہ گورنر کے خلاف دفعہ 420 اور بدعنوانی مخالف ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ اس معاملے میں برآمد کئے گئے دستاویزوں کی انتہائی چھان بین کے بعد ہی گورنر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ میڈیا میں اس بات کی اٹکلیں صحیح ثابت ہوئی ہیں۔ گورنر کے خلاف معاملہ درج ہوتے ہی انہیں استعفی دینا پڑا ہے۔ حالانکہ ایف آئی آر راجیہ کی ودھان سبھا میں گورنر کا خطاب ختم ہونے کے فورا ًبعدہی درج کی گئی۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے ذریعہ ایس ٹی ایف کی جانچ پر نگرانی کے لئے قائم ایس آئی ٹی نے عدالت کے حکم کے بعدایس ٹی ایف کو اس معاملے میں نہایت ہی اہم اشخاص کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا تھا۔ سوموار کو مدھیہ پردیش اسمبلی میں حسب مخالف دلوں نے ویا پم گھوٹالوں پر وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان کے استعفی ٰکی مانگ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کیا تھا۔وقفہ سوالات کے بعد حسب مخالف کے لیڈرستیہ دیوکٹارے، رام نواس راوت اور سندر لال تیواری نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اخباروں میں اصل ایکسل شیٹ کی نقل چھپ رہی ہے۔ اس معاملے میں وزیراعلی کو ایوان میں اپنی صفائی دینی چاہئے۔ کانگریس ممبران نے کہا کہ ہائی کورٹ اس معاملے میں بہت ہی اہم شخص کا نام لے چکی ہیں۔ ادھر ویا پم مسئلے کو لے کر مدھیہ پردیش میں مچی سیاسی ہلچل کے درمیان وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان نے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے قبل مرکزی سرکار اور بھاجپا کے اعلی لیڈروں سے ملاقات کر پورے معاملے پر صفائی دیتے ہوئے کانگریس کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ پارلیمنٹ اور ٹی وی چینلوں پر ویا پم معاملے میں کانگریس کے تیکھے حملوں کا جواب دیتے ہوئے سرکار کے ترجمان اور مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر کے گھر پر ایتوار کوایک خصوصی میٹنگ ہوئی ۔ اس میں وزیر اعلی، راجیہ کے سنگٹھن منتری، سشما سوراج، روی شنکر پرساد اور کئی دیگر لیڈروں نے شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں یہ طے ہوا کہ اگر کسی ٹی وی چینل اس مدعے پر بحث ہوتی ہے تو پارٹی ترجمان حقائق کی بنیاد پر شیو راج سرکار کا زبردست طور پر بچائو کریں گے۔ ساتھ ہی کانگریس کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا جائے گا۔ بیٹھک کے بعد وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ ویا پم مدعے پر کچھ نہیں بولوں گا۔ مجھے جو کچھ کہنا تھا میں کئی مرتبہ بھوپال میں کہہ چکا ہوں۔ جہاں تک کانگریس کے الزامات کا سوال ہے وہ میڈیا میں جانے کے بجائے جانچ ایجنسی کے سامنے ثبوت پیش کرے۔ شیو راج نے ایتوار کو بزرگ نیتا لال کرشن اڈوانی کی رہائش گاہ پر اڈوانی جی کی شادی کی 50 ویں سالگرہ کے پروگرام میں شرکت کی تھی۔ آئین میں گورنر کو کئی معاملوں میںامونیٹی( خصوصی چھوٹ) دی گئی ہے لیکن کسی معاملے میں اگر ہائی کورٹ ان کے خلاف کارروائی کا حکم دے تو ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے۔ یعنی انہیں آئین کی دفعہ 361 کی چھوٹ کا فائدہ نہیں ملے گا۔ ویا پم گھوٹالے میں اب ایکشن شروع ہوچکا ہے۔ دیکھتے ہیں اب کتنی بڑی مچھلیاں کس میں پھنستی ہے۔
انل نریندر

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟