انڈین مجاہدین کے نشانے پر راجستھان

خطرناک دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین نے راجستھان کی سرزمین کو سلسلے وار دھماکوں سے دہلا نے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد ریاست بھر میں مکمل چوکسی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ راجستھان کے وزیرداخلہ گلاب چند کٹاریاں سمیت 16 وزراء کو ملے دھمکی بھرے ای میل کے بعد ڈائریکٹر جنرل پولیس یوگیندر بھاردواج نے اے ٹی ایس اور خفیہ مشینی اور دیگر خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں کے ساتھ خاص میٹنگ کرکے ریاست میں سیکورٹی سسٹم کو مزید چوکس کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ڈی جی پی گوگل اور این آئی اے کے مشتبہ افراد کی تلاش میں انٹر پول سے بھی رابطہ قائم کرنے کو کہا ہے۔ غور طلب ہے انڈین مجاہدین نے راجستھان کی راجدھانی جے پور سمیت کئی اضلاع میں سلیپر سیل کی شکل میں دہشت گردوں کی فوج کھڑی کی تھی۔ درندے ریگی کر ریاست میں دھماکوں کا منصوبہ بناچکے تھے۔ مگر دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کو ملی اطلاع پر اے ٹی ایس پر راجستھان نے پل رہی دہشت گردوں کی فوج کو دبوچ کر ان کی کمر توڑ دی تھی۔ قریب 6ماہ پہلے سیکورٹی ایجنسیوں نے جے پور، سیکر، اجمیر ، چودھپور میں آئی ایم کے تقریبا 16 گروگوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ ان سے پوچھ تاچھ سے ہوئے منصوبوں کی بنیاد پر ریاست میں حفاظتی انتظامات سخت کئے گئے ہیں۔ راجدھانی کے مذہبی مقامات ، ریلوں اسٹیشنوں، بس اڈے ، بڑے مال اور مشہور اسکول ، اور ہوائی اڈے کے علاوہ حفاظت سخت کردی گئی ہے۔ ہوٹلوں، دھرمشالوں اور سرائے میں گہری تلاشی کارروائی شروع کر مشتبہ افراد پر سی سی ٹی وی کیمروں سے نظر رکھی جارہی ہے۔ انگریزی زبان میں ملے ای میل کے ہندی میں لکھا ہے پیارے دوستوں، ہم انڈین مجاہدین ہے ہم آپ کو خبر دے رہے ہیں کہ ہم آپ کو بڑے بینک، سرپرائز دینے والے ہیں آپ اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ ہمارا مقصد کیا ہے اس لئے آپ جو اچھا کرسکتے ہوں کرلو۔ ہم آپ کھلی وارننگ دیتے ہیں کی ہمارا ایکشن راجستھان میں کئی مقامات پر ہوگا۔ اگر اس کو روک سکتے ہو تو روک لو۔ ہماری یہ کارروائی 26 جنوری 1915کو ہونی ہے۔اطلاع بذریعہ آئی ایم۔ ڈی جی پی یوگیندر بھاردواج میں ریاست کے شہریوں کو فکر مند نہ ہونے کی نصیحت دیتے ہوئے سیکورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے میل کو افواہ پھیلانے کے نظریے سے دیکھتے ہوئے اس کو شرارتی عناصر کی سازش بتایا ہے ڈی جی پی کے مطابق میل سے پہلے بھی آتنک وادیوں کو گڑ بڑی پھیلانے کی خبریں مل چکی ہے۔ آتنک وادیوں کے دھماکے کرنے کی تاریخ او رمقامات کا صاف پتہ نہیں چلتا۔ پولیس کے علاوہ اے ٹی ایس ، پی ڈی ایس سی آئی ڈی اور آئی بی سمیت دیگر خفیہ مشینی سرگرم ہوگئی ہے۔ سرحد پار سے آنے جانے والے فون کالوں کے علاوہ سیٹیلائٹ فون رکھنے والوں کو بھی لا آرڈر پر لے کر جانچ میں جٹی ہے۔ اس بیچ وزیراعلی وسندھرا راجے کی سیکورٹی بڑھاتے ہوئے سیکریٹری ایٹ پر بھی بھاری حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ا مید کرتے ہیں کہ یہ آتنکی اور دہشت گردی کا منصوبہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟