سورگیہ اندرا گاندھی کی توہین!

31 اکتوبرایک ایسا دن ہوتا ہے جس دن ہندوستان کی ایکتا اور سالمیت میں اہم تعاون دینے والے دو بڑے نیتاؤں کو یاد کیا جاتا ہے۔ان میں سردار پٹیل کی جینتی و سابق وزیر اعظم سورگیہ اندرا گاندھی کی برسی بھی ہوتی ہے۔ تاریخ کے اوراق میں کھوئے مرد آہن سردار بلبھ بھائی پٹیل کی یاد تازہ کر اور انہیں قومی اتحاد کی علامت میں بدل کر دیش نے خود اپنا احترام بڑھایا ہے۔ آزادی کے وقت تقسیم کا الزام جھیل رہے ہندوستان کے پاس سردار جیسا مرد آہن و ارادوں والا ہیرو نہ رہا ہوتا تو پتہ نہیں یہ دیش کتنے ٹکڑوں میں بنٹ جاتا۔500 سے زیادہ ریاستوں کا ہندوستان میں الحاق کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ کوئی حکمراں اپنا رتبہ اور شان و شوکت کھونا نہیں چاہتا تھا۔ بھارت سے جانے پر مجبور انگریز کوئی مدد نہیں کررہے تھے کیونکہ وہ دیش کو بٹا ہوا بکھرا ہوا دیکھنا چاہتے تھے۔ لیکن سردار پٹیل نے پختہ عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگریزوں کی امید کو توڑ کر ان ریاستوں کا ہندوستان میں الحاق کروادیا۔ اگر سردار پٹیل نہ ہوتے تو پتہ نہیں بھارت کا نقشہ کیسا ہوتا۔ دیش کی نئی نسل کو یقیناًسردار پٹیل جیسے فولادی اور قوت ارادی کے ماہر شخص کی جانکاری ہونی چاہئے اور مودی سرکار کے ذریعے سردار پٹیل کی 39 ویں جینتی کو قومی ایکتا دوس کی شکل میں منانے کا خیر مقدم کرنا چاہئے لیکن وہیں ہندوستان کی دوسری عظیم لیڈر سورگیہ محترمہ اندرا گاندھی کو بھی بھلایا نہیں جاسکتا، جیسا مودی سرکار نے کیا ہے۔ اندرا جی کا اشتراک کم نہیں ہے۔ کانگریس نے مرکزی سرکار کی اس بات کے لئے نکتہ چینی کی ہے کہ وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی شہادت کو بھلا رہی ہے۔ کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ نریندر مودی سرکار نے اندرا گاندھی کے یومِ شہادت کو جس طرح سے منایا وہ بہت خراب اور گھٹیا نظریئے کی علامت ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کہا یہ چھوٹی ذہنیت کی علامت ہے اور جانبدارانہ رویہ ہے اور ان لوگوں کے تئیں بے عزتی ہے جنہوں نے دیش کے لئے اپنی جان قربان کردی۔ خاص کر اندرا گاندھی جنہوں نے دیش کے اتحاد کیلئے اپنی زندگی کی قربانی دی۔ کانگریس لیڈر شپ والی پچھلی سرکاریں اور میڈیا اور اسکیموں کے ساتھ اندرا جی کی شہادت کو منایا کرتی تھی۔ آنند شرما نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ مودی نے ایکتا دوڑ کو ہری جھنڈی دکھائی لیکن ہمارے وقت کی مہان لیڈروں میں سے ایک عظیم قربانی دینے والی شخصیت کا ذکر تک نہیں کیا۔ کانگریس نیتا منیش تیواری نے کہا اندرا گاندھی کی شہادت کا احترام کرنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ اگر کوئی سرکار یہ نہیں کرتی تو وہ اپنے فرض سے بھاگ رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے جمعہ کو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی شہادت پر ان کی سمادھی شکتی استھل پر منعقدہ تقریب میں بھی حصہ نہیں لیا۔ جہاں صدر پرنب مکھرجی، نائب صدر حامد انصاری و کانگریس کے بڑے نیتاؤں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے بھی اندرا گاندھی کی شہادت کے موقعے پر ان کی سمادھی جا کر انہیں شردھانجلی دی تھی۔ ہمارا تو یہ کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کو اندرا گاندھی کی سمادھی شکتی استھل پر منعقدہ پروگرام میں شرکت کرنی چاہئے تھی۔ آپ دیش کے وزیر اعظم ہیں اور اندرا جی بھی دیش کی وزیر اعظم تھیں آپ کے ذاتی مفادات کے لئے اندرا جی جیسی عظیم لیڈر کو نظرانداز کرنا زیب نہیں دیتا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟