پاکستان کی آتنک وادیوں سے مدد، امریکہ نے کی تصدیق!

ہندوستان سے ہمیشہ سے ہی یہ خیال رہا ہے کہ پاکستان ان جہادی دہشت گرد تنظیموں سے ہر طرح سے مدد لے رہا ہے اور ایک طرح سے ان آتنکی تنظیموں کی مدد سے پاکستان میں بھارت کے خلاف ایک درپردہ جنگ چھڑی ہوئی ہے۔اب اس کی تصدیق امریکی ڈیفنس ہیڈ کوارٹر پنٹاگان نے کردی ہے۔ اس نے اپنی شش ماہی رپورٹ میں صاف طور پر لکھا ہے کہ پاکستان اپنے طاقتور پڑوسی کے خلاف آتنکی تنظیموں کا کھل کر سہارا لے رہا ہے۔ امریکی کانگریس نے پیش اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان یہ جانتا ہے کہ ہندوستانی فوج اس سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور وہ وقت آنے پر سیدھے اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی اس لئے وہ آتنکیوں کی مدد کرتا ہے۔ پینٹاگان نے اپنی رپورٹ میں افغانستان کے حالات کے بارے میں غور و خوض کیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور بھارت میں حملے کو انجام دینے والے پاکستان کی سرزمیں سے مسلسل اپنا کام لے رہے ہیں۔ پاکستان اس کا استعمال افغانستان میں اس کے دبدبے میںآئی کمی کے خلاف اور ہندوستانی فوج کے مقابلے کیلئے کررہا ہے۔ 100 صفحات سے زیادہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے آتنکیوں کے ساتھ میں یہ تعلقات پاکستان کے اس کھلے موقف کے برعکس ہے جس کے تحت اس نے افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے علاقائی تعاون دینے کی حمایت کی تھی۔ افغانستان کے حیرات میں ہندوستانی سفارتخانے پر ہوئے حملے کا بھی پینٹاگان نے تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ نریندر مودی کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لینے سے ٹھیک پہلے کیا گیا ۔ حملے کے پیچھے لشکر طیبہ کا ہاتھ تھا۔ ادھر گذشتہ ایتوار کو واگھہ سرحد پر خوفناک دھماکہ کرنے والے دہشت گرد گروپوں نے بھارت کے خلاف زہر اگلتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان جماعت الاحرار کے نام نہاد ترجمان احسان اللہ احسان نے پیرکو اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے مودی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ تم سینکڑوں مسلمانوں کے قاتل ہو، ہم کشمیر اور گجرات میں بے قصور لوگوں پر ظلم کا بدلہ لیں گے۔ مودی کو پچھلے15 روز کے دوران کم سے کم دو بار سرحد پار کے آتنکی جہادی گروپوں سے ہونے والے خطروں کے تئیں آگاہ کیا جاچکا ہے۔ جہادی گروپ پاکستان کے جنگ زدہ نارتھ مغربی حصے کے علاوہ بھارت میں ان کے اتحادی گروپ بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ جہادی تنظیمیں اور اس کے نیتا باز نہیں آرہے ہیں۔ آتنکی سرغنہ حافظ سعید پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے آتنکی ٹریننگ کیمپ میں ڈیرا ڈال کر باڑ میں چھپے نوجوانوں کو ورغلانے اور انہیں آتنکی آگ میں جھونکنے کی سازش رچ رہا ہے۔ اس کے لئے وہ لشکر اور طالبان جیسی تنظیموں کو اکسا بھی رہا ہے۔سیلاب سے بیروز گار ہوئے نوجوانوں کی سرکاری طور پر بھرتی کریں۔ بدامنی اور بے کاری کے انہی حالات کو حافظ اور اس کے گرگے اوزار بنانا چاہتے ہیں۔ ویسے ان کا نشانہ جموں وکشمیر کو آنے والے چناؤ میں رخنہ بھی ڈالنا ہے۔ ایسی کوششیں ہر بار ہوتی ہیں لیکن ریاست میں ہندوستانی جمہوریہ کے ماتحت جمہوری چناؤ اتنی بار پورا ہوچکا ہے کہ اب دنیا جھوٹی بکواس پر توجہ نہیں دیتی۔ سکیورٹی فورس وہاں بہت اچھا کام کررہی ہیں لیکن حافظ سعید جیسے سازشی کو بے نقاب اور ناکام کرنے کے ساتھ ہی کشمیری عوام سے سچے مدد گار کی شکل میں کھڑے ہوکر بھارت کو دوہرا کردار نبھانا ہوگا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟