کیا دھاری دیوی کی مورتی ہٹانا اتراکھنڈ کی بڑی تباہی کا سبب بنا؟

اسے کچھ ماڈرن خیال لوگ دقیانوسی کہہ سکتے ہیں کچھ کہیں کہ یہ ایک محض اتفاق ہے لیکن اتراکھنڈ بھی خاص کر شری نگر اور آس پاس کے لوگ اتراکھنڈ آئی قدرتی آفات کو ماتا دھاری دیوی کو ہٹانے کا نتیجہ ہے گڑھ وال کے باشندوں کاکہنا ہے ہے ماتا دھاری دیوی کے قہر سے یہ بڑی تباہی ہوئی ۔ مہا کالی کا روپ مانی جانے والی دھاری دیوی کی مورتی کو 16جون کی شام ان کے قدیم مندر سے ہٹائی گئی تھی اتراکھنڈ کے شری نگر میں ہائیڈر پاور پروجیکٹ کے لئے ایسا کیاگیا تھا لوگوں کاخیال ہے کہ پچھلے آٹھ سو برسوں سے دھاری دیوی الگنندہ کے درمیان بیٹھ کر ندی کی دھار کو قابو میں رکھتی تھی۔ دھاری دیوی کودیوبھومی رکھشک ماناجاتاہے۔ جو چاروں دھاموں کی شردھالوؤں کی رکھشک مانی جاتی ہے تعجب کی بات یہ ہے کہ اتنے قدیم مندر میں جو پہاڑی پر بناہوا ہے چھت نہیں ہے کئی بار ماتا کی مورتی پر چھت بنانے کی کوشش کی گئی۔لیکن ایسا نہیں ہوسکا آج بھی اس مورتی پر کوئی چھت نہیں ہے دھاری دیوی کے مندر کووہاں سے ہٹاکر اوپر محفوظ رکھنے کی اسکیم بنائی گئی لیکن مقامی لوگوں کی مخالفت اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سخت احتجاج کو دیکھتے ہوئے اس کو ٹھنڈے بستے میں ڈالا جاتا رہا ہے۔ 2012میں ایل کے اڈوانی ، سشماسوراج، ارون جیٹلی نے وزیراعظم سے ملاقات کرکے درخواست بھی دی تھی کہ دھاری دیوی کے مندر سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے۔ محترمہ اوما بھارتی نے اسے لے کر باقاعدہ انشن بھی کیاتھا اورانشن تب توڑا جب جھاڑ کھنڈ اس وقت کے وزیراعلی نیشک یقین دہانی کرائی تھی کہ مندر کو نہیں ہٹایاجائے گا۔ مہا کالی کا روپ مانی جانے والی دھاری دیوی کی مورتی کو 16جون شام تقریبا ساڑھے سات بجے پجاری اورکچھ مقامی لوگوں نے انتظامیہ کے دباؤمیں الگنندہ ہالیڈرو پاور کمپنی کی درخواست پر پرتیما کو ہٹایا اور مندر کو شفٹ کرنے کی کارروائی شروع کی ۔ جس وقت وہ یہ کام کررہے تھے ٹھیک اسی وقت آسمان سے بجلی کڑکی اور موسلا دھار بارش شروع ہوگئی اور دیکھتے دیکھتے الگنندہ میں سیلاب آگیا۔ 16جون شام سے بارش نے آگے چل کر کیا تباہی مچائی یہ سب کو معلوم ہے لیکن کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ بدری کیدارناتھ ہیم کند صاحب جوتباہی ہوئی اس کاآغاز شری نگر میں دھاری دیوی کے مندر ہٹانے سے شروع ہوا۔ وشوہندوپریشد کے اشوک سنگھل نے کہا لوگوں نے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا اور دھاری دیوی کی مورتی ہٹائے جانے کی جم کر مخالفت کی تھی لیکن اس کے باوجود 16جون دھاری دیوی کی پرتیما کو ہٹایا گیا دھاری دیوی کے غصہ سے کیدار ناتھ اتراکھنڈاوردیگرعلاقوں میں تباہی مچی۔ دھاری دیوی دیش کے ناستک لوگوں کو سمجھانا چاہتی تھی کہ ہمالیہ میں بہہ رہی ندیوں کو نہ چھیڑا جائے اس علاقے میں دھاری دیوی کی بہت سی کہانیاں ہے لوگوں کاخیال ہے کہ دھاری دیوی کی پرتیمامیں ان کاچہرہ وقت کے ساتھ ساتھ بدلا ہے ایک لڑکی سے ایک عورت کا چہرہ بنا۔ اور پھر ایک بزرگ عورت کاچہرہ بنا۔ قدیمی روایت ہیکہ ایک بار خوفناک سیلاب میں پورا مندر بہہ گیا تھا لیکن دھاری دیوی کی پرتیما ایک چٹان سے ملحق دھاری گاؤں میں بچی رہی ۔ گاؤں والوں کو دھاری دیوی کی اشوریہ آواز سنائی دی تھی ان کی پرتیما کو وہی قائم کیا جائے یہی وجہ ہیکہ دھاری دیوی کی پرتیما کو ان کے مندر سے ہٹائے جانے کی مخالفت کی جارہی تھی یہ مندرشری نگر( گڑھ وال) سے دس کلومیٹر دور پوری گاؤں میں واقع ہے یہاں 330 میگا واٹ والے الگنندہ ہائیڈروپروجیکٹ کا کام ابھی جاری ہے لوگوں کی مخالفت کے چلتے یہ پروجیکٹ جو 2010 تک پورا ہوجانا تھا ابھی تک اس پر کام چل رہا ہے جیسے ہی دھاری دیوی کی پرتیما کو منتقل کرنے کی بات شروع ہوئی تو پروجیکٹ کو لے کر لوگوں میں نئے سرے سے احتجاج شروع ہوگیا بیچ کاراستہ نکالتے ہوئے پروجیکٹ آگے بڑھانے کا فیصلہ کیاگیااور پاور پروجیکٹ سے دور دھاری دیوی کے مندر کو منتقل کیاجائے گا۔
اس کے لئے پلیٹ فارم تک بن چکا تھا لیکن پاور پروجیکٹ کمپنی اور مندر کمیٹی کیلئے ان کی مورتی کو قائم کرنا مشکل ہوتا جارہا تھا۔ 16جون کو جب الگنندہ ندی میں سیلاب آناشروع ہوا تومندر کمیٹی نے دھاری دیوی کی پرتیما بچانے کے لئے فوری ایکشن لیا۔ دھاری دیوی کمیٹی کے سابق سکریٹری دیوی پرساد پانڈے کے مطابق شام تک مندر میں گھٹنوں تک پانی بھر گیا تھا ایسی خبریں آرہی تھی کہ رات تک بھاری بارش ہونے والی ہے۔ دھاری دیوی کی پرتیما ہٹانے کے علاوہ کوئی راستہے نہیں تھا ہم نے شام کو ساڑھے چھ بجے پرتیما کو ہٹایا اتراکھنڈ کے لوگوں اورچاروں دھام کی یاترا پرجانے والے شردھالوؤں کی رکھشک مانی جانے والی دھاری دیوی کی قدیم پرتیما کو 16جون کی شام 6 بجے ہٹایاگیا اور رات 8 بجے تک اچانک تباہی کا دنگا بج گیا اتراکھنڈ میںآئے اس سیلاب میں موت کا قہر مچا دیا اور سب کچھ تباہ کردیا جب کہ 2 گھنٹے پہلے موسم ٹھیک ٹھاک تھا اور قیاس آرائی جاری تھی کہ اتراکھنڈ آئی قدرتی آفات کا سبب دھاری دیوی کو اس لئے ماناجاتا ہے کہ دھاری لفظ کا مطلب ’’رکھنا‘‘ہوتا ہے جب کہ وہاں سے دھاری دیوی کو ہٹایا گیا پھر کیا تھا اس بحث کے بعد تمام میڈیا سوشل میڈیا سرگرم ہوگیا اور اس مسئلے پر طرح طرح کی تاویلیں سامنے آنے لگی ان سب باتوں میں کتنی سچائی ہے یہ تو بتا پانا مشکل ہے کیونکہ یہ اعتقاد کا موضوع ہے سائنس کا نہیں لیکن کچھ سوال آج بھی اترا کھنڈ کی پہاڑیوں میں گونج رہے ہیں اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے کیا وجہ تھی کہ اچانک ایک گلیشئر پھٹا اور اسی دوران گوری کنڈ اور رام پاڑہ کے درمیان ایک بادل بھی پھٹ گیا کیدار ناتھ کے آس پاس سب کچھ تباہ ہوگیا۔ صرف باباکیدارناتھ کے مندر کے پیچھے یہ سب کچھ ہوا آخر ایسا کیوں ہوا؟ جے دھاری دیوی ہر ہر مہادیو۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!