نوکرشاہ اب نیتاؤں کے دباؤ میں نہیںآئیں گے


ہریانہ کے سینئر آئی ایس افسر اشوک کھیمکا کو جس طرح سے پریشان کیا جارہا ہے اس سے افسر ناراض ہیں۔ بیورو کریسی اس دیش میں انتہائی طاقتور ہے اور اس کو نظرانداز کرنا سیاسی پارٹیوں اور حکومتوں کو کبھی کبھی بھاری پڑ سکتا ہے۔ سیاستداں اکثر اپنے الٹے سیدھے کام انہی افسروں کے ذریعے سے کراتے ہیں اور کسی بھی نیتا یا وزیر کی ساری پول اس کے سیکریٹریوں کے ہاتھ میں رہتی ہے۔ پچھلے کئی دنوں سے جو گھوٹالوں کا پردہ فاش ہورہا ہے اس میں گھوٹالوں کی باریکیاں، حقائق تو افسر ہی لیک کررہے ہیں۔ اشوک کھیمکا نے دکھا دیا ہے کہ اگرافسرسیاستداں سے تعاون نہ کریں تو حکومتیں کتنی مشکلیں میں آسکتی ہیں اور جب کسی بھی گھوٹالے کا پردہ فاش ہوجاتا ہے یہ نیتا لوگ صرف اور صرف اپنا بچاؤ کرتے ہیں۔ افسر شاہوں کو اس کے حال پر چھوڑ دیتے ہیں۔ ہم نے ٹوجی اسپیکٹرم گھوٹالوں میں دیکھا، کومن ویلتھ گیمس میں بھی دیکھا کے کس طرح سیاستدانوں کی توقعات کو پورا کرنے کے لئے افسروں کو مہینوں جیل کی ہوا کھانی پڑتی ہے۔ افسر شاہی برادری کو سب سے پہلے اقتدار بدلنے کے اشاروں کا پتہ چل جاتا ہے۔ چناؤ سے پہلے انہیں پتہ چل جاتا ہے کہ فلاں سرکار دوبارہ اقتدار میں نہیں آرہی ہے۔یہ حکومت کے ہر حکم کو ماننے سے کترانے لگتے ہیں اور اپنے ضمیر سے کام کرنا شروع کردیتے ہیں۔ مرکز میں یوپی اے سرکار کے بارے میں بھی دیش کی افسر برادری کو اب سرکار کے جانے کا احساس ہونے لگا ہے تبھی تو تمام اعلی افسران و پولیس افسران و خارجہ کے افسران کی انجمنوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ لیڈروں کے دباؤ میں نہیں آئیں گے چاہے بات حکمراں فریق کی ہو یا اپوزیشن کے لیڈر کی کیوں نہ ہو۔ یہ فیصلہ آل انڈیا سروس کے افسروں کی تینوں انجمنوں نے لیا ہے۔ تینوں انجمنوں کی تال میل کمیٹی کی سنیچر کو بھوپال میں ہوئی اس اہم میٹنگ میں ریزولیشن پاس کیا گیا۔سیاسی منصوبوں میں استعمال ہونے سے پہلے وہ بچیں گے۔ میٹنگ میںآئی ایس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ملک میں تیزی سے بدل رہے سیاسی حالات سے پتہ چلتا ہے کہ عوام کے نمائندوں کا دخل انتظامی کام میں اور بڑھے گا۔ آئی ایس افسر کسی ایک پارٹی کے بن کر پہلے بھی کام نہیں کرتے تھے لیکن اب اس طرف زیادہ توجہ دینی ہوگی کہ اگر حکمراں پارٹی سے جڑے لیڈر بھی افسروں کے ساتھ صحیح برتاؤ نہیں کرتے تو تینوں انجمنیں مل کر اس کی مخالفت کریں گی۔ اس ریزولیشن پر آئی اے ایس، آئی ایف ایس اور آئی پی ایس تینوں انجمنوں نے رضامندی دے دی ہے کہ آئی ایس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ارون شرما نے اتنا ضرور کہا کہ ملازمت کے معاملوں پر بحث ہوئی یہ فیصلہ دیا کہ ہرتین ماہ میں اسی طرح کی تال میل کمیٹی کی میٹنگ ہوگی۔ کچھ ایجنڈا ہے جسے ابھی نہیں بتا سکتے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟