ڈی ایل ایف کو پیمنٹ کیلئے واڈرا کے پاس 7.94 کروڑ کہاں سے آئے؟
رابرٹ واڈرا ڈی ایل ایف کی ایک متنازعہ سودے بازی دن بدن نئے سوال کھڑے کررہی ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس زمین کے سودے پر نہ تو رابرٹ واڈرا اور نہ ہی ڈی ایل ایف کے ذریعے کوئی تشفی بخش جواب آیا ہے۔ نیا انکشاف کارپوریشن بینک کی طرف سے آیا ہے۔ خیال رہے کہ رابرٹ واڈرا کی کمپنی اسکائی لائٹ نے کمپنی رجسٹرار کے سامنے مالی سال 2007-08 کی آڈٹ رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ کارپوریشن بینک کی دہلی میں واقع نیو فرینڈس کالونی برانچ نے کمپنی کو اوور ڈرافٹ سہولت فراہم کی ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں رابرٹ واڈرا اور ان کی ماں ایم واڈرا کے دستخط ہیں۔ یعنی کارپوریشن بینک کے اوور ڈرافٹ اکاؤنٹ سے اسکائی لائٹ کمپنی نے 7.94 کروڑ روپے نکالے اور اس سے ڈی ایل ایف کو پیسہ دیا گیا۔ جمعہ کو کارپوریشن بینک کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر اجے کمار نے بھی اس بات پر مہر لگادی کہ ان کے بینک نے واڈرا کی کمپنی کو کوئی قرضہ یا اوور ڈرافٹ کی سہولت فراہم نہیں کی ہے۔ اجے کمار کے بیان کے بعد یہ سوال مزید سنگین ہوجاتا ہے کہ آخر رابرٹ واڈرا کے پاس 7.94 کروڑروپے کی وہ کثیر رقم کہاں سے آئی جو انہوں نے اپنی کمپنی کی بیلنس شیٹ میں اوور ڈرافٹ کے ذریعے ملی ہوئی دکھائی ہے؟ اجے کمار نے احمد آباد کے پرہلاد نگر میں بینک کی برانچ کے افتتاح کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا واڈرا اور ڈی ایل ایف سودے بازی سے ان کے بینک کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ واڈرا کو 7.94 کروڑ روپے کے اوور ڈرافٹ کی سہولت کے بارے میں بتایا جا چکا ہے۔ بینک نے واڈرا کی ملکیت والی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپٹیلٹی کو کوئی قرضہ یا اوور ڈرافٹ نہیں دیا۔ اس بارے میں میڈیا میں جو کچھ چھپ رہا ہے اسے غور سے دیکھیں تو پتہ چل جائے گا یہ صرف کمپنی کی آڈٹ رپورٹ ہے۔ ویسے یہ ایک عجب اتفاق ہے کہ واڈرا ، سلمان خورشید اور نتن گڈکری کا ناک میں دم کرنے والے اروند کیجریوال اور ہریانہ کے آئی ایس افسر اشوک کھیمکا دونوں ہی آئی آئی ٹی کھڑکپور کے طالبعلم رہے ہیں۔ اروندکیجریوال بنیادی طور سے ہریانہ کے حصار کے باشندے ہیں۔ اشوک کھیمکا بنگال کے رہنے والے ہیں لیکن ہریانہ کیڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں دونوں نے آئی آئی ٹی کھڑکپور سے بی ٹیک کیا۔ کرپشن کے خلاف مہم چلا رہے کیجریوال اور کھیمکا کی پڑھائی میں ایک سال کا فرق تھا۔ کھیمکا ان کے سینئر ہیں۔ 7 اپریل 1965 ء کو مغربی بنگال میں پیدا کھیمکا نے 1988 میں آئی آئی ٹی سے بی ٹیک پاس کیا۔ اس کے علاوہ ایم بی اے اور کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی ہیں۔ کیجریوال نے کھڑکپور سے1989ء میں بی ٹیک کیا دونوں کے اشو اور مہم میں ایک جیسا نتیجہ ہے۔ اروند کیجریوال نے کھیمکا کے تبادلے پر ریاستی سرکار سے پوچھا کہ وہ اپنے تبادلے کی پالیسی بتائے۔ کیا واڈرا کے خلاف جانچ کا حکم دینے پر کھیمکا کا تبادلہ کیا گیا؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں