ایک لاکھ کا جرمانہ ناکافی ہے!

سپریم کورٹ نے دیش کے ٹی وی نیوز چینلوں کے نجی راہ عمل نظام کو کمزور بتاتے ہوئے گائڈ لائنز ہدایات جاری کرنے کے اشارے دئے ہیں۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ ،جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس منوج مشر کی بنچ نے کہا کہ جب تک قواعد کی سختی نہیں ہوگی تب تک ٹی وی چینلوں پر دباو¿ نہیں بڑھے گا۔ بنچ نے نیوز براڈ کاسٹر س اینڈ ڈیجیٹل ایسو سی ایشن (ا ین بی ڈی اے ) کی گائڈ لائنزہدایات کی خلاف ورزی پر چینلوں پر لگائے جانے والے ایک لاکھ روپے کی جرمانے کو ناکافی بتایا اور کہا کہ جرمانہ چینل کی آمدنی کی تناسب کے حساب سے لگایا جانا چاہئے ۔ اداکار سوشانت سنگھ کی موت پر میڈیا ٹرائل کے خلاف ایک مفاد عامہ کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے ہائی کورٹ نے جنوری 2021میں سخت رائے زنی کی تھی۔ سپریم کورٹ نے این بی ڈی اے کے وکیل سے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ کچھ چینلوں کو چھوڑ کر باقی صبر و تحمل سے کا م کرتے ہیں ۔ مجھے نہیں پتا کہ کورٹ میں کتنے لوگ آپ سے کتنے متفق ہوں گے ؟ آپ از خود مکینزم جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم بھی اس سے متفق ہیں لیکن اس مکینزم کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ایکٹر کی موت کے بعد ٹی وی میڈیا بے قابو ہوگیا اور اس نے بونڈر پیدا کردیا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!