وزیراعلیٰ کے سامنے ہی ٹکرائے ایس پی اور وزیراعلیٰ کے سیکورٹی ملازم !

مرکزی وزیر نیتن گڈکری کے کلی دورے کے دوران ایئر پورٹ کے پاس ایس پی کلو گورو سنہا اور وزیراعلیٰ کے سیکورٹی انچارج گرجیش سود اور پی ایم او گولبند کے درمیان ہوئے گھونسے بازی معاملے میں ڈی آئی جی منڈی رین مدھو سدھن نے جانچ شروع کر دی ہے ۔موقع واردات کا انہوں نے دو بار معائنہ کیا اور ثبوت اکٹھا کرنے کی کوشش کی اور سارے معاملے میں شامل تینوں افسران اور ملازمین کے بیان بھی درج کئے گئے ۔حالانکہ ابھی تک تینوں افسر اور ملازمین کیطرف سے دئیے گئے بیان کو سرکاری طور سے بتایا نہیں گیا ۔لیکن تینوں نے اپنا موقف ڈی آئی جی کے سامنے رکھا ہے ۔پتہ چلا ہے کہ مرکزی وزیر نیتن گڈکری کے قافلے میں زیادہ گاڑیوں کو شامل کرنے کے پیچھے یہ جھگڑا بڑھا اور ایئر پورٹ کے باہر سیکورٹی انتظامات کو لیکر افسر آپس میں لڑ پڑے جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ ایس پی کلو گورو سنگھ نے وزیراعلیٰ کے سیکورٹی انچارج و ایڈیشنل ایس پی برجیش سود کو تھپڑ جڑ دیا ۔جواب میں وزیراعلیٰ کی سیکورٹی میںتعینات ملازمین نے ایس پی کو گھیر لیا اور وزیراعلیٰ کے پی ایس او بلونت سنگھ نے ایس پی کو لاتوںسے کوٹا وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر کے سامنے ہوئے واقعہ نے پوری ریست کو شرمشار کر دیا اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے پر کلو سے لیکر شملا تک کھلبلی مچ گئی ۔وزیراعلیٰ کے حکم پر سینٹرل رینج منڈی کے ڈی آئی جی مدھو سدھم نے جانچ شروع کر دی ہے ۔معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ڈی جی کو بھی کلو جاناپڑاکیوں کہ نیتن گڈکری پانچ دن کے دورے پر کلو گئے تھے ۔وزیرکا استقبال کرنے کے لئے وزیراعلیٰ جے رام ٹھاکر لاو¿ لشکر کے ساتھ منتر ائیر پورٹ پہونچے تھے ۔اسی دوران ایس پی کلو اور ایڈیشنل ایس پی سیکورٹی کے درمیان تنازعہ کھڑا ہو گیا ۔بات اتنی برھی کہ ایک جگہ قافلہ رکنے پر ایس پی کو تھپڑ جڑ دیا ۔وزیراعلیٰ کے پی ایس او بلونت سنگھ نے گورو پر لاتیں چلائیں جس کو دیکھنے کے لئے مقامی لوگ سڑک پر اتر آئے اور ایس پی کے حق میں وزیراعلیٰ کی گاڑی کے آگے کھڑے ہو کر ہنگامہ کرنے لگے ۔آنا ً فاناً میں پولیس حکام نے لوگوں کو ہٹا کر وزیراعلیٰ کی گاڑی کو روانہ کرایا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!