جنک فوڈ کے اشتہارات پر روک!

برطانیہ نے ٹی وی و آن لائن پلیٹ فارم سمیت کئی نقصان دہ صحت کے لئے غذائی اجناس کے اشتہارات پر وا دن میں دکھانے پر روک لگا دی ہے اس کی کوشش ہے کہ دیش واسیوں میں بڑھتے موٹاپے روکے اور صحت بخش غذاکو بڑھا وا دنیا قانون اگلے برس سے لاگو ہوگا حالانکہ اسے لیکر کچھ میڈیا گروپوں نے اعتراض جتایا ہے آج برطانیہ کے ہر پرائمری اسکولوں میں ہر تین میں سے ایک بچہ موٹاپے کا شکار ہے یہاں کے پبلک ہیلتھ وزیر جی چرچل نے بتایا کہ بچے جو اشتہار دیکھتے ہیںاس کا ان کے فیصلے اور عادتوں پر بڑا اثر پڑتا ہے اور زیادہ تر بچے اپنا وقت آن لائن رہتے ہوئے گزار رہے ہیں یہ ضروری ہے کہ یہاں بکنے والی چیزیں صحت کے لئے ٹھیک نہیں ہیں اور ان کی فروخت کے لئے اشتہاروں سے بچایا جا سکے برطانیہ نیوز اینڈ اسوسیشن نے تشویش جتائی ہے کہ غذائی اجناس کے اشتہار اور بچوں کے موٹاپے سے کوئی تعلق نہیں ہے اس حکم سے ٹی وی میڈیا کہ اشتہاری کمائی میں نقصان ہوگا۔ برطانیہ کے سب سے بڑے کمرشیل ٹی وی پبلسٹی آئی ٹی وی کے شیئر دس فیصدی ، نیوز پیپر کا شیئر 1.فیصدی ڈیلی میل اینڈ جنرل ٹرسک کا شیئر 2فیصدی گرے ہیں ایسی غذائی اجناس جن میں فیٹ اور شوگر زیادہ مقدار میں ہیں ان کے اشتہارات پر پابندی ہے ان اشتہارات 9بجے سے پہلے ٹی وی پر یا آن لائن پروگراموں میں نہیں دکھائے جا سکیں گے ۔ پابندی ان کاروبار پر لگ رہی ہے جہاں 250سے زیادہ ملازم ہیں سرکار کا خیال ہے اس سے چھوٹی کمپنیوں کا فائدہ ہوگا جو مہنگے اشتہار نہیں دے پاتی لیکن کاسٹک غذا دستیاب نہیں کرواتی ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!