پہلی بار ڈرون سے آتنکی حملہ!
پاکستان سے لگی بین الاقوامی سرحد سے محذ 14کلو میٹر پر واقع انڈین ایئر فورس کے فوجی اہمیت کی حامل جموں ایئر فورس اسٹیشن پر سنیچر اتوار کی درمیانی رات میں دو بم دھماکے ہوئے ان میں دو جوان معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیںاور ٹیکنیکل ایریا میں بنی ایک عمارت کو نقصان پہونچا ہے یہ دھماکے بھلے ہی کم طاقت کے تھے مگر سب سے خاص بات یہ تھی کہ پہلی بار سرحد پار سے ڈرون حملہ کیا گیا ایئربیس کے اندر دو آئی ڈی گرائے گئے ایک آئی ڈی ایک بھون کی چھت پر گرا جب کہ دوسرا کھلی جگہ پر گرا جبکہ جانچ ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ حملے کا نشانہ ایئر فورس اسٹیشن پر کھڑے جہاز تھے دھماکے ان سے کچھ ہی دوری پر ہوئے ہیں اس لئے کسی مشینری کو نقصان نہیں پہونچا ہے واقع کے با وجود یہاں پروازیں معمولاتی طور پر جاری رہیں جموں کشمیر کے ڈی جے پی دل باغ سنگھ نے اسے ایک دہشت گردانہ حملہ بتایا ہے حملے میں ڈرون کا استعمال قابل تشویش ہے ڈرون کے معاملے میں سب سے بڑی دقت یہ ہے کہ چھوٹا اور نیچی اڑان بھرنے والا گلائیڈر کی پکڑ میں بھی نہیں آتا بہت پاس آنے پر ہی اسے دیکھا جا سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ ڈرون کے معاملے میں سوٹ ٹو کل کا ایس او پی اپنا یا جاتا ہے ۔ اسکے لئے امریکہ اور اسرائیلی میزائیلوں کا استعمال کرتے ہیں ہم بھی ڈرون کے حملے روکنے میں پوری طرح اہل ہیں ڈرون کی رینج پانچ سے سو کلو میٹر ہوسکتی ہے لیکن یہ ڈرون کے اولاڈ پیلوڈ پر منحصر ہے ۔ ڈرون کے ٹکڑوں سے 24گھنٹوں میں پتہ چل جائے گا کہ یہ کتنی رینج کا تھا اور کہاں سے اڑان بھری ہوگی ۔ موقع پر ایئر فور س اور نیشنل ڈیٹا سینٹر ، اسپیشل سیکورٹی فورس و این آئی کی ٹیم جانچ کر رہی ہیں پتہ چلا ہے کہ یہ رپورٹ کو پیر کو یعنی آج سرکار کو سونپ دی ہے جانچ کرنے والوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی سڑکوں پر نظر رکھتے ہیں صاف نہیں کہ ڈرون سرحد پار کر گئے یا نہیں ؟حکام نے کہا کہ ایئر پورٹ کا رڈار ڈرون کو پکڑنے میں اہل نہیں اس کے لئے ایسے میں رڈا ر کی ضرورت ہے جو چڑیا کو بھی دیکھ سکے پاکستان پچھلے دوسال سے ڈرون بھیج کر لگا تار بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن پر ناپاک سازش میں لگا ہوا ہے سرحد پار سے ہتھیاروں اور نشے کی کھیپ کی اسمگلنگ کے ساتھ ہی بارڈر پر لگی سیکورٹی آلات کی ٹوہ لیتا رہتا ہے سیکورٹی زون میں واقع ایئر فورس اسٹیشن پر حملے کے بعد یہ شبہ اور گہراہوگیا ہے اور سیکورٹی و جانچ ایجسیوں کا خیال ہے کی حملے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ فائنیشنل ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں مسلسل بنے رہنے اور دہلی میں حال ہی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کشمیری لیڈروں کی میٹنگ میں آرٹیکل 370،35Aکو توجہ نہ ملنے سے بوکھلائے پاکستان کے اشارے پر ایئر فورس اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا چونکہ یہ پہلی بار ہے جبکہ کسی آتنکی حملے میں ڈرون کے ذریعے نشانہ لگایا گیا اس لئے سیکورٹی ایجنسیوں کو نہ صرف اور زیادہ سر گرم ہو جانا چاہئے بلکہ اس طرح کے حملے کے توڑ کے لئے قمر کسنی چاہئے انہیں اس طرح کے حملے کے جواب بھی تلاش کرناہوگا ایئر فورس سسٹم کس خامی کے چلتے ڈرون حملہ ممکن ہوا انہیں اس سوال کا جواب بھی تلاشنا چاہئے کہ سیکورٹی سسٹم میں کس خامی کے چلتے ڈرون حملے سے ایئر فورس اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا ؟زیادہ نقصان نہیں ہوا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ حملے کی سازش کمزور تھی اس حملے نے اپنے ارادوں میں ایک نیا ہتھیار جوڑ دیا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں