سچن واجے کے اصلی آقا و پوری سازش کا انکشاف جلد!

دیش کے سب سے امیر صنعت کار مکیش انبانی کی رہائش گاہ کے باہر دھماکوں سے لدی کار کے معاملے میں گرفتار ممبئی پولس کا افسر سچن واجے کے بجائے کوئی دوسرا آدمی اصلی آقا ہے قومی جانچ ایجسنی این آئی سے جڑے ایک سینئر زرائع نے بتایا پورا معاملہ حل کیا جا چکا ہے واجے ایک دوسرے کھلاڑی سے ساتھ لیتا تھا اور جلد ہی اس پوری سازش کا انکشاف ہو جائے گا۔ مان جاتا ہے این آئی اے کے اس دعویٰ کے بعد ہی پولس کمشنر پرم ویر سنگھ کے تبادلے کی پوری کہانی لکھی گئی جانچ سے جڑے لوگوں کے مطابق 13مارچ کو گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ میں سچن واجے نے این آئی اے افسران کو بتایا تھا کہ وہ اس پورے معاملے میں اپنی پرانی ساخ کو حاصل کرنے کیلئے کسی دسرے کے کہنے پر جڑا تھا اس بنیاد پرجانچ کرنے کے بعد واجے کی بات کی تصدیق ہو رہی ہے حالانکہ حکام نے یہ نہیں کہا کہ دوسرے پولس کمشنر پرم ویر سنگھ ہیں لیکن پولس محکمے میں واجے کے سر پر پرم ویر کے ہاتھ ہونے کے بارے میں بات عام ہے اسی وجہ سے مانا جارہا ہے پولس کمشنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اب این آئی اے کی ٹیم کسی بھی وقت پرم ویر سنگھ سے کچھی بھی پوچھ تاچھ کر سکتی ہے۔این آئی اے نے بدھوار کو کہا کہ امبانی کے گھر کے قریب ملی کار سی سی ٹی وی فوٹیج میں پی پی ای کٹ میں دکھائی دیئے شخص کے سچن واجے جیسے لگ رہی ہے حالانکہ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے مرسڈیج کار کی تلاشی کے بعد اس میں پانچ لاکھ روپئے نقد نوٹ گننے کی مشین دو نمبر پلیٹ کچھ کپڑے اور مٹی تیل سے بھری بوتل ملی تھی اور پی پی ای کٹ کے نیچے کرتہ پائجامہ پہنا گیا تھا یہ کپڑے جلا کرثبوت مٹانے کیلئے مٹی کا تیل استعمال کیا گیا واجے کے کیبن سے ملے لیپ ٹاپ میں سے بھی سارا ڈاٹا ڈلیٹ کر دیا گیا تھا اس نے اپناموبائیل بھی پھینک دیا تھا مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دویندر فنڈناویس نے جانچ میں این آئی اے اور اے ٹی ایس دونوں کے رول پر سوال کھڑے کئے ہیں اور اس پورے کھیل کا اصلی آقا کوئی اور ہے انہوں نے موجودہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے بھی ہاتھ سچن واجے کے سر پر ہونے کا دعویٰ کیا ہے فڈنویس نے میڈیا کو بتایا این آئی کو منسوخ ہرین کی موت کی جانچ کرنی چاہئے این آئی اے جانچ واجے تک ہی محدود ہے جبکہ صاف دکھائی دیتا ہے کہ اصلی آقا کوئی اور ہی ہے اس واقعے سے سیوشینا اور این سی پی کانگریس اتحاد اور ریاستی حکومت کی ساک دھکا لگا ہے جسے بھاجپا کو ایک بڑا سیاسی اشو دے دیا ہے ۔ بہر حال این آئی اے کے ساتھ ممبئی پولس کی بھی ذمہ داری ہے اس معاملے سے جڑی جانچ کو جلد سے جلد اس کے انجام کو پہونچائے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!