ای وی ایم میں چناو ¿ نشان کی جگہ امیدوار کی فوٹوہو!

سپریم کورٹ نے حکومت ہندکے اٹورنی جنرل اور ماہر قانون داں سے اس مفاد عامہ کی عرضی پر جواب مانگا ہے جس میں ای وی ایم میں چناو¿ نشان ہٹا کر اس کی جگہ امیدوار کا نام اور فوٹو ڈالے جانے کیلئے چناو¿ کمیشن کو احکامات دیئے جانے کی درخواست کی گئی ہے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے اور جسٹس ایس بو پننا اور رمن سبرامنیم کی بینچ نے مرکزی حکومت اور چناو¿ کمشین کو کوئی نوٹس جاری کیئے بغیر وکیل اشونی اپادھیائے اور انکے عرضی کی ایک کاپی اٹارنی جنرل رینو گوپال اورو تشار مہتا کو دینے کیلئے کہا سماعت اگلے ہفتے ہوگی فی الحال ہم کوئی نوٹس جاری نہیں کر رہے ہیں مختصر سماعت کے دوران بینچ نے اپادھیا کے جانب سے پیش سینئر وکیل وکاس سنگھ سے یہ جاننا چاہا کہ ای وی ایم چناو¿ نشان رکھے جانے پر کیا اعتراض ہے انہوں نے چناو¿ کمشین کو خط بھی لکھا ہے لیکن اس کا جواب نہیں ملا ہے انہوںنے کہا عرضی گزار اس لئے ای وی ایم میں چناو¿ نشان کے بجائے امیدوار کی تفصیل چاہتے ہیں کہ تاکہ پتہ چل سکے کہ وہ کتنا مقبول ہے اور کتنا تعلیم یافتہ ہے بینک نے سم سے پوچھا کہ چناو¿ میں نشان کس الیکٹرانک ووٹنگ کس وجہ سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کاروائی کو متاثر کر تا ہے اس پر انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں اگلی سماعت میں بتائیں گے انہوں نے مانگ کہ پارٹی کے چناو¿ نشان کا استعمال ناجائز اور غیر آئینی اورآئین کی خلاف ورزی ہے کرپشن کے خاتمے اور سیاسی جرائم کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ای وی ایم سے سیاسی پارٹی کا چناو¿ نشان ہٹانا اور اس کی جگہ امیدوارکا نام عمر تعلیمی اہلیت اور امیدوار کا فوٹو ڈالنا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!