امریکی صدر بائیڈن نے پتن کو قاتل قرار دیا !
امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر ولادیمیر پتن کے بارے میں ایسا بیان دے ڈالا جس سے ہلچل ہونا فطری ہے در اصل پچھلے سال امریکی صدارتی چناو¿ میں دخل انداز کے معاملے میں پتن کو قاتل بتاتے ہوئے انہیں اس کی قیمت چکانے پڑے گی بائیڈن کے سے بھڑکے روس نے واشنگٹن میں موجود اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے حالانکہ دلیل دی ہے تبادلہ خیال کے لئے بلایا گیا ہے اے بی سے نیوز کے ساتھ بات چیت نے بائیڈن نے اس امریکی انٹلی جینس کی رپورٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر یہ رائے زنی کی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ کو فائدہ پہونچانے کیلئے پتن نے یا تو چناو¿ میں دخل دینے کی کاروائی کی نگرانی کی تھی اس پر جو بائیڈن نے کہا کہ پتن نے جتنے بھی غلط کام کئے ہیں سبھی کا پردہ جلد فا ش ہوگا اس کیلئے وہ جو بھی قیمت ادا کرنے جا رہے ہیں آپ جلد ہی دیکھیں گے اس دوران انہوںنے پچھلے مہینے پتن کے ساتھ اپنی ٹیلی فون کی بات چیت کا بھی ذکرکیا خیال رہے امریکہ میں پچھلے سال ہوئے امریکی صدارتی چناو¿ نے روس کے صدر ولادیمیر پتن کے رول کو لیکر خوفیہ رپورٹ نے لوگوں کو چونکا دیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ پتن نے امریکی صدراتی چناو¿ کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت میں کمپین چلانے میں مدد دینے کا حکم دیا تھا حالانکہ وہ انہیںجتانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ادھر امریکی کونسل خانے نے یہ اعلان کیا کہ وہ نولینی کوزہر دینے کیلئے سزا کے طور پر روس پر لگی پابندیوں کو اور سخت کر رہے ہیں اس پر روس نے جواب میں اپنے سفیر کو ماسکو واپس بلا لیا ہے حالانکہ روس نے کہا وہ دونوں ملکوں کے رشتوں کو خراب کرنا نہیں چاہتے روس نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے امریکہ کے ساتھ کے رشتے ایسی جگہ نہ پہونچے جہاں سے واپس نہ آیا جاسکے اس سے پہلے 1988میں روس نے عراق میں حملے کے خلاف احتجاج میں امریکہ اور برطانیہ سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا ۔ جو بائیڈن کے انتظامیہ کے ابتدئی دنوں میں اتنا بڑا فیصلہ دونوں ملکوں میں کشیدگی بڑھا سکتا ہے صدر بائیڈن نے اشارہ دیا ہے کہ اس معاملے میں ابھی اور سنسنی خیز باتیں سامنے آنے کاامکان ہے امید کرتے ہیں کہ دنیا کہ ان دو بڑی طاقتوں کے رشتے اور نہ بگڑیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں